سابق چیف جج کا حلف نامہ، ن لیگ نے سازش کی، خود پھنسیں گے، تحریک انصاف
تحریک انصاف نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے بیان حلفی کو مسلم لیگ (ن) کی سازش قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ن لیگ اس معاملے میں خود پھنسے گی‘وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ سیاسی مافیا اپنے کیسز سے بچنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے‘وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ عدلیہ پر حملہ کرنا، ججوں پر الزامات لگانا، ویڈیوز بنانا ن لیگ کی تاریخ رہی ہے‘وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا تھاکہ کے اعلیٰ عدلیہ کے جج کو بدنام کرنے کی کوشش عدلیہ پر ایک بہت بڑا حملہ ہے جو شریف خاندان کی جانب سے کیا گیا ہے‘ معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹرشہبازگل نے کہا کہ مریم نواز اپنی اپیل میں ہرصورت تاخیر کروانا چاہتی ہیں‘ابھی اور ڈرامے بھی ہوں گےجبکہ وفاقی وزیر مرادسعید کا کہناہے کہ ان کوجنرل ضیاالحق اور جنرل جیلانی چاہیے ‘ان کو ملک قیوم جیسے جج چاہئیں‘مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ واہ ری سیاست ! ساہیوال کے رانا صاحب کو نواز شریف نے کمال عنایت کرتے ہوئے2015میں گلگت کا چیف جج لگایا۔ رانا نے عنایت لوٹاتے ہوئے آج مفرور مجرم نواز شریف کے حق میں بیان داغ دیا جو بٹیا کی ہائی کورٹ اپیل کی سماعت سے تین دن پہلے چھپوا دیا گیا ۔وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر کہتے ہیں کہ ان کو وہ دن یاد آ رہے ہیں جب جج فون کر کے پوچھتے تھے کہ میاں صاحب کتنی سزا دینی ہے؟۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) عدالتوں پر اثرانداز ہونے سے متعلق تاریخ رکھتی ہےاور انہوں نے ہمیشہ ریاستی اداروں پر حملہ کیا ۔ عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں گلگت بلتستان کے سابق جج کے بیان حلفی کے معاملے پر غور کیا گیا۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر اورسینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے معاملے کے قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ شہزاد اکبر نے بتایا کہ بظاہر لگتا ہے اس پلان کے پیچھے مسلم لیگ ن ہے‘بیان حلفی کا مقصد مسلم لیگ ن کے قائدین کے خلاف کیسز کو متنازع بنانا ہے۔ بیرسٹرعلی ظفرکا کہنا تھاکہ عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے پر توہین عدالت بنتی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھاکہ سیاسی مافیا اپنے کیسز سے بچنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے‘ ن لیگ اس معاملے میں خود پھنسے گی‘ معاملہ عدالت میں ہے وہی اسے دیکھے گی۔ادھرشہبازگل نے کہا ہے کہ رانا شمیم ساہیوال سے نکل کر گلگت میں جج کیسے، کس حکومت میں لگے؟ جج شمیم نے یہ راز اتنے سالوں تک چھپا کر کیوں رکھا؟ ۔ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم سے متعلق خبر پرشہباز گل نے اپنے بیان میں کہاکہ شمیم صاحب ایک کپ چائے نواز شریف اور مریم صاحبہ کے ساتھ بھی پی لیں‘چائے پی کر بتائیں کہ لندن اپارٹمنٹس کے پیسے کہاں سے آئے۔شہباز گل کا کہناتھاکہ عدالتوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش، مریم کی اپیل رکوانے کے لیے ویڈیو سے لیکر خواب سنانے کی بجائے رسیدیں دیں۔جج شمیم کو اچانک خواب آنے کی وجہ مریم صفدر کی 17 تاریخ کو لگنے والی اپیل ہے، مریم نواز اپنی اپیل میں ہرصورت تاخیر کروانا چاہتی ہیں۔ ابھی اور ڈرامے بھی ہوں گے، سب سے پہلے تو جج شمیم پر ایف آئی آر ہونی چاہیے، انہوں نے یہ راز اتنے سالوں تک چھپا کر کیوں رکھا؟۔دریں اثناء فرخ حبیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس اور ریٹائرڈ جج رانا شمیم کا بیان حلفی لندن میں چارلس ڈروسٹن نامی ایک ہی نوٹری پبلک تصدیق کر رہا ہے۔ پیر کو اپنے بیان میں فرخ حبیب نے کہا کہ جب بھی عدلیہ پر حملہ ہوتا ہے اس میں شریف خاندان ملوث نکلتا ہے۔مزیدبرآں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے فرخ حبیب کا کہناتھاکہ نواز شریف اور مریم نواز کی سزائوں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ جب آنے والا ہے تو اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کو بدنام کرنے کی کوشش عدلیہ پر ایک بہت بڑا حملہ ہے جو شریف خاندان کی جانب سے کیا گیا ہے‘فرخ حبیب نے کہا کہ غلط بیانی اور دھوکہ دہی ن لیگ کا وطیرہ ہے‘ن لیگ کے پرانے طور طریقے اب نہیں چلیں گے۔ علاوہ ازیں چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ عدلیہ پر حملہ کرنا، ججوں پر الزامات لگانا، ویڈیوز بنانا ن لیگ کی تاریخ رہی ہے‘چیف جسٹس کے سوموٹو نوٹس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری فواد حسین نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کے الزامات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کتنا مضحکہ خیز شگوفہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان میرے پاس آئے‘ہم چائے پی رہے تھے، اچانک چیف جسٹس کو خیال آیا انہوں نے فون اٹھایا کہ فلاں جج کو فون کردیں۔اس کے علاوہ فواد چوہدری کا اپنے بیان میں کہناتھاکہ ایک حیرت انگیز اسٹوری نظر سے گزری جس میں گلگت کے ایک جج صاحب فرماتے ہیں کہ جب وہ ثاقب نثار صاحب کے پاس چائے پینے بیٹھے تو جج صاحب نے فون پر ہائی کورٹ کے جج سے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت الیکشنوں سے پہلے نہیں لینی! کیسے کیسے لطیفے اس ملک میں نواز شریف کو مظلوم ثابت کرانے کی مہم چلا رہے ہیں۔اندازہ لگائیں کہ آپ کسی جج کے پاس چائے پینے جائیں اور وہ آگے سے فون ملا کر بیٹھا ہے کہ آپ کے سامنے ہی ایسی ہدایات جاری کرے کہ کسی ملزم کی ضمانت لینی ہے یا نہیں لینی! ملزم بھی کوئی عام آدمی نہیں ملک کا وزیر اعظم۔ انہوں نے کہا کہ بیوقوفانہ کہانیاں اور سازشی تھیوریاں گھڑنے کی بجائے یہ بتا دیں کہ نواز شریف نے جو ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدے اور جو بعد میں مریم نواز کی ملکیت میں دے دئیے گئے، ان کے پیسے کہاں سے آئے؟ ۔دوسری جانب قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر مراد سعید نے کہاکہ جس چیف جج کا حوالہ دیا اسے نوازشریف نے لگایا تھا ‘اس بیان کی وجہ یہ ہے کہ سترہ نومبر کو مریم نواز کی پیشی ہے ‘ انہوںنے کہاکہ کورونا آیا ختم ہوگیا، ٹی 20 آیا ختم ہوگیا، پی ڈی ایم جیسی موسمی بیماری پھر آگئی مگر افسوس وہ نہیں آیا جو لندن دوائی لینے گیا تھا