ستلج مزید بپھر گیا ، قصور کے 72 دیہات خالی ، اوکاڑہ ، بہاولنگر ، پاکپتن ، وہاڑی کو شدید خطرات
صوبائی ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاو¿ 2 لاکھ 45 ہزار کیوسک ہے اور قصور اور چنیان کے 72 دیہاتوں سے سینکڑوں خاندانوں کا انخلا کیا گیا ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے ستلج گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا بہاو¿ 2 لاکھ 45 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے قریب پانی کا بہاو¿ ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیڈ اسلام میں پانی کا بہاو¿ 31 ہزار 872 کیوسک ہے جہاں 22 اگست سے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔ تاہم دریائے سندھ، جہلم، چناب اور راوی میں پانی کا بہاو¿ معمول پر ہے۔ دریائے ستلج سے ملحقہ اضلاع کے انتظامی حکام کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور ستلج کے قریب علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ دریائے ستلج سے ملحقہ تمام اضلاع کو سیلابی صورتحال میں استعمال ہونے والا سامان مہیا کر دیا گیا ہے اور کسی بھی ضلع یا ادارے کے پاس وسائل کی کمی نہیں۔ سلیمانکی کے مقام پر سیلاب سے ضلع اوکاڑہ کے 56 موضع جات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے 36کشتیاں فراہم کی جاچکی ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1420 شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے بھرپور تعاون کیا جار ہا ہے، سیلابی پانی سے 30448 ایکڑ اراضی متاثر ہونے کا خدشہ ہے،11 میڈیکل کیمپس قائم کر دئیے گئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق 21 اگست صبح 6 بجے سے بہت زیادہ سیلاب کی سطح تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر دریائے ستلج میں 22 اگست کو صبح 6 بجے سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔ قصور‘ اوکاڑہ‘ بہاولنگر‘ پاکپتن اور وہاڑی کے اضلاع کو خطرہ ہے۔ این ڈی ایم اے نے پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ دریائے ستلج پر جی ایس والا‘ سلیمانکی اور اسلام کے نشیبی علاقوں کی آبادی کو بروقت پیشگی انتباہ کرے اور خطرے سے دوچار افراد کے انخلاءکو یقینی بنائے۔ قصور ضلعی انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ 8 دیہاتوں میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ متاثرہ دیہاتوں میں علاقہ مکینوں اور ان کے مال مویشی کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کیلئے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا۔ متاثرین کے انخلاءکا آپریشن کل تک مکمل کر لیا جائے گا۔ سیلاب سے متاثرہ دیہات کی حفاظت کیلئے ہر دیہات میں پولیس کی عارضی چوکیاں بھی قائم کر دی گئی ہیں۔