خبرنامہ

سی پیک دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا سی پیک کی 10 سالہ تقریب سے خطاب

سی پیک دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا سی پیک کی 10 سالہ تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔31جولائی:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک کا شاندار منصوبہ دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، یہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا جس میں خصوصی اقتصادی زونز، انوویشن کوریڈور، گرین کوریڈور اور روابط کو فروغ دینے کے منصوبے شامل ہیں، سی پیک منصوبوں سے 25 ارب ڈالر سرمایہ کاری پاکستان آئی، پاکستان میں معاشی ترقی، غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی کیلئے چینی ماڈل کو اپنانے کیلئے پاک چین مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پیر کو ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان اور چین کیلئے یادگار دن ہے، آئرن برادرزچین اور پاکستان مشترکہ طور پر سی پیک کی 10 سالہ تقریبات منا رہے ہیں، دونوں دوست ممالک کے درمیان یہ عظیم سفر 1949ء میں چین کی آزادی سے شروع ہوا، چین نے ترقی کا سفر ہمت اورعزم سے طے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے پاک چین دوستی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا، اس کے بعد آنے والے پاکستانی لیڈروں نے اس دوستی کو فروغ دینے کا تسلسل جاری رکھا، یہ منفرد دوستی ہے، تمام سیاسی جماعتیں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور ادارے اس دوستی کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپریل 2015ء میں چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کیا، یہ دورہ مختلف وجوہات کی بناء پر اس سے پہلے منسوخ ہو گیا تھا اگر اس وقت دورے میں رکاوٹیں نہ ڈالی جاتیں تو سی پیک کے منصوبے بہت زیادہ تیزی سے اور بہت پہلے مکمل ہو جاتے۔ اپریل 2015ء میں سی پیک کے معاہدے پر چینی صدر شی جن پنگ اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے دستخط کئے۔ سی پیک منصوبوں پر تیزی سے عمل کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے ہماری صنعتوں اور زراعت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے تھے، برآمدات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ہماری زرعی شعبہ نے اس کی قیمت ادا کی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت بجلی کے ریکارڈ منصوبے مکمل کئے گئے۔ سی پیک منصوبوں میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی، لاکھوں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے، پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے، یہ چینی قیادت کے وژن ، عزم اور دوستی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سی پیک دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، یہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں سرمایہ کاری، ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا، اس میں بڑے منصوبے بشمول خصوصی اقتصادی زونز، اینوویشن کوریڈور، گرین کوریڈور اور روابط کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو مزید توسیع دی جائے گی تاکہ پورا خطہ اور دنیا مستفید ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر شہر ترقی کے سفر پر گامزن ہے، موجودہ حکومت نے گوادر بندرگاہ اور شہر کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدامات اور کوششیں کی ہیں۔

سی پیک سے اس کو خطے کی مصروف ترین بندرگاہ بنانے میں مدد ملے گی، ہم نے گوادر کی ترقی کیلئے وافر وسائل مختص کئے ہیں، گوادر میں بجلی اور پینے کا پانی دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف اقدامات اور پروگراموں کے ذریعے ملکی معیشت کو بحالی کی راہ پر گامزن کیا ہے، اس مشکل وقت میں ساتھ دینے پر چینی صدر، چینی حکومت اور عوام کا شکر گزار ہوں، چین کے بینکوں نے گزشتہ چار ماہ کے دوران پاکستان کو اربوں ڈالر قرضہ دے کر بھرپور مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قرضہ اور امداد پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے، ہمیں خود کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا چاہئے، ہمارے بہادر عوام ہیں، وہ ہر مشکل چیلنج کا سامنا کرنے کی ہمت رکھتے ہیں۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اور معاہدہ بڑا چیلنج تھا ہمارے دوست ملکوں کی مدد سے یہ معاہدہ ممکن ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے اور اس کا واحد راستہ چین کی ترقی کے ماڈل کو اپنانا ہے۔ عالمی سطح پر مشکل صورتحال کے باوجود چین کی سالانہ شرح نمو ساڑھے پانچ فیصد ہے جو قابل تعریف ہے۔ اس میں مزید بہتری آ رہی ہے، ہمیں چین کے تعاون، مہارتوں اور تجربہ سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ چین کو یہ کامیابیاں دانشمندانہ قیادت اور سخت محنت کے باعث ملی ہیں۔ آج ہم نے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو اس گروتھ ماڈل کا جائزہ لے گا اور پاکستان کو موجودہ صورتحال سے نکالنے کے حوالے سے اپنی تجاویز دے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام، سیاسی و عسکری قیادت اس بات پر متفق ہیں کہ چین ہمارا سچا اور حقیقی دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وقت ضائع کئے بغیر اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور مشترکہ کمیٹی قائم کر کے ٹھوس تجاویز سامنے لانی چاہئیں تاکہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر اس پر عملدرآمد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جلد وہ وقت آئے گا کہ ہم قرضہ نہیں لیں گے اور ملک کو اپنے پائوں پر کھڑا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کی طرح اپنے عوام کی غربت ختم کرینگے، ملازمتیں دینگے اور یہ ہمارے عوام کیلئے بہترین تحفہ ہو گا۔

پاک چین دوستی زندہ باد۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے مشترکہ طور پر گلوب کا بٹن دبا کر10 سالہ تقریبات کا آغاز کیا اور یادگاری سکہ اور یادگاری ٹکٹ کا اجراء کیا۔ تقریب میں سی پیک سے متعلق تفصیلی ڈاکومینٹری بھی دکھائی گئی۔ باجوڑ دھماکے کے باعث وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات پر سی پیک کی 10 سالہ تقریبات سادگی سے منائی جا رہی ہیں۔