لاہور:(ملت آن لائن) صا ف پانی کمپنی اسکینڈل میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز سمیت 8افراد کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، نیب کا کہنا ہے کہ صاف پانی کمپنی سےمتعلق اہم بیانات ریکارڈ کر لیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آگئی اور شریف خاندان کے گرد نیب کا گھیرامزید تنگ ہونے لگا ہے، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ صاف پانی کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم نے بیان ریکارڈ کروادئیے ہیں۔
ٹیکنیکل کمیٹی نے بیان دیا کہ کے ایس بی کمپنی کو مہنگے ٹھیکے دینے سے متعلق ہم نے مداخلت نہیں کی، صاف پانی کی فراہمی کے لئے ٹھیکے مہنگے دینے میں کئی افراد نے مداخلت کی، صاف پانی کی فراہمی کا جو ٹھیکہ دیا گیا، اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق صاف پانی کمپنی سےمتعلق اہم بیانات ریکارڈ ہوئے، نیب نے ٹیکنیکل کمیٹی کے ممبران سے مختلف سوالات کے جوابات حاصل کر لئے ہیں، صاف پانی کے مہنگے ٹھیکے دینے سے خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔
خیال رہے رمضان شوگر مل کیس میں حکومتی خزانے سے ادائیگیوں کے معاملے پر نیب نے ملز کے ڈائریکٹرز حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو نیب نے 30 اکتوبرکوطلب کرلیا ہے۔
واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔
جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔
قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔