لاہور:(ملت آن لائن) میڈیکل رپورٹس میں ڈاکٹروں کی تجویز پر قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو نیب کی ٹھوکر نیاز بیگ کے علاقے میں قائم بلڈنگ میں ہوادار کمرے میں منتقل کردیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو گردوں میں انفیکشن ہے اور سینے میں گلٹیاں بھی موجود ہیں جو کینسر کی واپسی کا سبب بن سکتی ہیں۔
اس حوالے سے کیے سی ٹی (کمپیوٹڈ ٹو مو گرافی) اسکین میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو صحت کے مسائل لاحق ہیں جس پر انکے میڈیکل سرٹیفکیٹ میں تجویز دی گئی تھی کہ میڈیکل بورڈ میں ایک ’اونکو لوجسٹ‘، اور یورولوجسٹ بھی شامل کیا جائے۔
قبلِ ازیں میاں شہباز شریف کی دوسری اہلیہ تہمینہ درانی نے ان سے ملاقات کی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے اپنے شوہر کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔
اس کے علاوہ انہوں نے نیب حکام سے دریافت بھی کیا کہ شہباز شریف کے میڈیکل ٹیسٹس کے میڈیکل بورڈ کی تشکیل میں تاخیر کیوں ہورہی ہے۔
اپنے پیغام میں تہمینہ درانی کا کہنا تھا کہ ’شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات پریشان کن تھی، چونکہ وہ کینسر کے مریض ہیں لہذا لندن میں ان کے معالج باقاعدگی سے اسکین اور خون ٹیسٹ کرواتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں ہونے والے ٹیسٹس میں کچھ غیر معمولی نتائج آئیں جس کا جائزہ لینے کے لیے ڈاکٹرز کا بورڈ تشکیل دیا جانا تھا جو اب تک نہیں ہوسکا۔
واضح رہے گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد نے بھی اپنے بھائی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر میں ملاقات کی۔
نیب حکام کی جانب سے مسلم لیگ نواز کے تاحیات قائد میاں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم صفدر، شہباز شریف کی اہلیہ نصرت، بیٹے حمزہ شہباز اور خاندان کے دیگر اراکین کو ملاقات کی اجازت دی گئی۔
ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے دونوں رہنماؤں نے ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور اپوزیشن پارٹیوں سے رابطہ کرنے کے حوالے سے بھی اعتماد میں لیا۔
ذرائع کے مطابق جب دیگر اہلِ خانہ واپس چلے گئے توپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے والد سے علیحدہ ملاقات کی۔
خیال رہے کہ میاں شہباز شریف 5 اکتوبر سے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی اسیکنڈل میں نیب کی حراست میں ہیں۔