خبرنامہ

عمران خان بہت غیرمحفوظ لیڈر ہیں اوران کی حکومت بہت کمزور ہے،بلاول بھٹوزرداری

گلگلت:(ملت آن لائن) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ عمران خان سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بناکر دباؤ میں لانا چاہتے ہیں لیکن پی پی بہادر جماعت ہے ہم نے ضیاء اور مشرف جیسے آمر کا مقابلہ کیا اب اس کٹھ پتلی کا بھی مقابلہ کریں گے۔

گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال دن بدن خراب ہورہی ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے اور قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے، وفاقی حکومت غریب دشمن پالیسی بند کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تجاوزات کے نام پر دکانیں توڑ رہی ہے، یہ غریب دشمن حکومت ہے، مشکل فیصلے کرنے سے پہلےغریب عوام کو بچانے کا سوچنا چاہیے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا غیر پیشہ ورانہ انداز سے خارجہ پالیسی چلانا افسوسناک ہے، عمران خان بیرون ملک سیاسی مخالفین کے خلاف باتیں کرتے ہیں، وزیراعظم بیرون ملک وفاق کی نمائندگی کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ملک کی حمایت کیلئے جاتے ہیں لیکن ملکی سیاست پر بات کرتے ہیں، میں بھی دنیا کو بتا سکتا ہوں کہ انہیں کس طرح حکومت ملی، عمران خان نے چوری سے ووٹ لے کر حکومت بنائی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے ایک بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا، یہ سلسلہ انتقامی سیاست کا ہے، عمران خان بہت غیر محفوظ لیڈر ہیں اور ان کی حکومت بہت کمزور ہے، وہ اپنے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بناکر دباؤ میں لانا چاہتے ہیں تاکہ ہم مخالفت نہ کریں لیکن پی پی بہادر جماعت ہے، ہم نے ضیاء اور مشرف جیسے آمر کا مقابلہ کیا، اس کٹھ پتلی کا بھی مقابلہ کریں گے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے سنجیدہ ہوکر کرپشن کو ختم کرنا ہے تو پھر ہمیں سب کا احتساب کرنا پڑے گا، ملک میں سب کے لیے ایک قانون لانا پڑے گا، جو بھی کرپشن کے خاتمے کے طریقہ کار ہوں گے وہ غیر سیاسی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی ہے جب بھی ہمیں بھٹو جیسے لیڈر ملے جو ملک کے مفاد میں سوچ سکتے ہیں اور محروم طبقات کے لیے کام کرتے ہیں تو غیر جمہوری قوتوں نے انہیں منظر سے ہٹادیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جمہوری حقوق کی جدوجہد کے لیے تیار ہے، ہمارا میڈیا کی آزادی اور انسانی حقوق کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا، انصاف کے ادارے تبدیل کرنے پڑیں گے، ہم اس جدوجہد کو لیڈ کرنے کے لیے تیار ہیں۔