شریف برادران کو جمہوریت کی اے بی سی نہیں آتی ، کارکنوں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ، ردعمل حکومت برداشت نہیں کر پائے گی ، مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو احتجاج میں مزید شدت آئے گی ، نقصان حکومت کا ہوگا ، اسلام آباد ہائی کورٹ کی پرامن احتجاج کی اجازت کے باوجود کارکنوں پر دھاوا بولا گیا ، نوازشریف الطاف حسین کو بھی نوازتے رہے ، زرداری کو الیکشن سے پہلے کرپٹ کہتے تھے اب گلے لگا لیا، (آج) جمعہ کو شیخ رشید کے جلسے میں شرکت کرونگا، حکومت میں ہمت ہے تو گرفتار کر لے
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کارکنوں کی گرفتاریوں پر منعقدہ اہم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف (آج) جمعہ کو ملک گیر احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے پرامن احتجاج کی اجازت دینے کے باوجود کارکنوں پر دھاوا بولا گیا ،شریف برادران کو جمہوریت کی اے بی سی نہیں آتی ، کارکنوں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ، ردعمل حکومت برداشت نہیں کر پائے گی ، مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو احتجاج میں مزید شدت آئے گی ، نقصان حکومت کا ہوگا، نوازشریف بڑی دیر الطاف حسین کو بھی نوازتے رہے ، زرداری کو الیکشن سے پہلے کرپٹ کہتے تھے اب گلے لگا لیا، (آج) جمعہ کو شیخ رشید کے جلسے میں شرکت کروں گا ہمت ہے تو حکومت گرفتار کر لے جبکہ ترجمان پی ٹی آئی نعیم الحق نے کہا کہ حکومت اقتدار کے نشے میں چور ہے ، قائدین کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر سے ردعمل آئے گا، کارکن عمران خان کے گھر کی نگرانی کریں گے ۔جمعرات کو تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن کے موقع پر کارکنوں کی گرفتاریوں کے بعد عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا جس میں جہانگیرترین ، نعیم الحق، فیصل جاوید، شیریں مزاری سمیت دیگر مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی ۔اجلاس کو شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے کارکنوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی ۔اجلاس میں کارکنوں کی گرفتاریوں کے بعد احتجاج کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا ۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف (آج) جمعہ کو پورے پاکستان میں احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان کو تیس سال سے جانتا ہوں ،انہیں جمہوریت کی اے بی سی بھی نہیں آتی ئی کورٹ کی طرف سے پرامن احتجاج کی اجازت دینے کے باوجود کارکنوں پر دھاوا بولا گیا ، کارکنوں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ، ردعمل حکومت برداشت نہیں کر پائے گی ، مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو احتجاج میں مزید شدت آئے گی ، نقصان حکومت کا ہوگا، انہوں نے کہا کہ حکمران بزدل اور بے وقوف ہیں ، تیس سال سے ملک کا پیسہ کھا رہے ہیں، بار بار کہہ رہا ہوں کہ ہمیں پر امن رہنے دیا جائے ، بتایا جائے جمہوریت کو کون نقصان پہنچا رہا ہے ، مجھے جیل میں کتنی دیر رکھ لیں گے ، جب تک زندہ ہوں احتجاج جاری رکھوں گا ۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین کو سامنے سے گولیاں ماری گئیں ، نوازشریف اپنا پیسہ بچانے کے لئے لوگوں کو مروا رہا ہے ۔