قومی اسمبلی کی تحلیل، تاریخ پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا، PDM اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، یہ فیصلہ پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا، دریں اثناء پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) 8 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، دوسری جانب ذرائع کے مطابق منگل کی رات گئے وزیراعظم شہباز شریف سے آصف علی زرداری اہم ملاقات ہوئی، جس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی شریک تھے، اس موقع پر ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،جبکہ پی ڈی ایم اور اورپاکستان پیپلزپارٹی کا اجلاس کل جمعرات کو بلائے جانے کا امکان ہے جس میں قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ طے کی جاسکتی ہے،جبکہ سندھ اسمبلی کا الوادعی اجلاس اگست کے پہلے ہفتے میں ہوگا، اسمبلی تحلیل کرنے کے حوالے سے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی پارٹی سے مشاورت جاری ہے، جبکہ آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے دستخط نہ کیے تو 48 گھنٹے میں اسمبلی خود بخود تحلیل ہو جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، مشاورت کے بعد قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کے فیصلے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔علاوہ ازیں سندھ اسمبلی 8 اگست کو تحلیل کئے جانے کا امکان ہے ، پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی وفاق کے ساتھ تحلیل کرنے پر اتفاق کرلیا۔ذرائع صوبائی اسمبلی کا کہنا ہے کہ 7 اگست تک اسمبلی مدت کے کام مکمل کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے اور سیکرٹری اسمبلی کو اہم ہدایات مل گئیں ہیں۔سندھ اسمبلی کا الوداعی اجلاس اگست کے پہلے ہفتے میں ہوگا، 7 اگست تک اراکین صوبائی اسمبلی کا فائنل فوٹو سیشن ہوگا اور تمام ارکان کوکارکردگی سرٹیفکیٹ دیئے جائینگے، سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ نے آخری دنوں کا کا شروع کردیا ہے۔ اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی 8اگست کو تحلیل کر دی جائیگی ، قومی اسمبلی کی تحلیل کی سمری صدر مملکت کو ارسال کی جائیگی۔