کراچی: (اے پی پی) اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدرات وزیر اعلی سندھ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل ہوا ۔ پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل تھے۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے خفیہ رائے شماری نہیں کروائی گئی۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے 86، ایم کیو ایم کے 36، مسلم لیگ ن کے 6 ارکان نے شرکت کی جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کا ایک بھی رکن ایوان میں نہیں آیا۔ ایم کیو ایم نے وزیر اعلی سندھ کے انتخاب میں کسی امیدوار کی حمایت یا مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ وزیر اعلی سندھ کیلئے کوئی امیدوار بھی سامنے نہیں لایا گیا۔ جام مہتاب ڈہر اور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے۔ دونوں امیدوار مراد علی شاہ کے کوررنگ امیدوار تھے۔ ن لیگ کے رکن اسملی امیر حیدر شیرازی نے بھی نامزد وزیر اعلٰی مراد علی شاہ کو ووٹ دیا۔ واضح رہے دبئی میں پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیرمین آصف زرداری کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کو ہٹانے سمیت سندھ کابینہ میں بھی ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ قائم علی شاہ کو سندھ کا سب سے زیادہ عرصے تک وزیراعلیٰ رہنے کا اعزاز حاصل رہا۔ وہ 1988 سے 1990 تک صوبے کے وزیراعلیٰ رہے جس کے بعد پیپلز پارٹی نے 2008 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد انہیں وزیراعلیٰ مقرر کیا اور 2013 کے عام انتخابات کے بعد بھی وہ اس ہی عہدے پر برقرار رہے۔