مسلم لیگ ن کا اجلاس، نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کا حتمی فیصلہ
لندن: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا، جس میں نواز شریف کی وطن واپسی کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔
نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، طلال چوہدری، حسین نواز سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو میں شہباز شریف نے بتایا کہ آج کی میٹنگ میں نوازشریف کی واپسی سےمتعلق امورکوحتمی شکل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کاسفردوبارہ شروع کرنےکے لیے نوازشریف واپس جا رہے ہیں۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ 2017 کے ہنستے بستے پاکستان کو ایک سازش کے تحت بربادی کے دھانے پر لا کھڑا کیا اور کھلنڈروں کے ٹولے کو پاکستان پر مسلط کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس سازش میں شامل تمام کرداروں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جائے گا، پاکستان آگے نہیں بڑھ سکے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ جنرل باجوہ، فیض حمید، ثاقب نثار، جسٹس کھوسہ، عظمت سعید، اعجازالاحسن پاکستان اور بائیس کروڑ عوام کے مجرم ہیں۔
قبل ازیں شہباز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے حکم دیا تو لندن چلا آیا، اُن کی وطن واپسی کی تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں گوجرانوالہ گیا اور نہ ہی کوئی ملاقات ہوئی، نواز شریف کا وطن واپسی پر بھرپور انداز سے استقبال کریں گے
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کی تیاریاں بہت اچھی چل رہی ہیں، نواز شریف کی واپسی سے متعلق پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد جواب دیں گے۔