وزیراعظم:(ملت+اے پی پی وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نےلائن آف کنٹرول پر بھارت کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر حد درجہ تحمل کا مظاہرہ کیا، جان بوجھ کر شہری آبادیوں کو نشانہ بنائے جانے کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کنٹرول لائن کی صورت حال پرجائزہ اجلاس ہوا ، وزیراعظم نے کہا مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ کشمیری بھائیوں کی جدوجہد آزادی میں حمایت کبھی ترک نہیں کریں گے ۔ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کو ایل او سی کی صورت حال پر بریفنگ میں بتایاگیاکہ بھارتی فوج نے مسافر بس کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا، زخمیوں کے لے جانے والی ایمبولینسز کو بھی نشانہ بنایاگیا۔ شرکا کاکہناتھاکہ بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر میں معصوم انسانوں کے قتل عام اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہیں اوربھارت عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال سے ہٹاناچاہتا ہے ۔ عالمی برادری شہری آبادیوں کو نشانہ بنائے جانے اور معصوم شہریوں کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے کردارادا کرے۔ اجلاس نے ملکی سرحدوں کی حفاظت کےلیے جان دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ لائن آف کنٹرول پر کشیدہ صورتحال کے بعد گزشتہ روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور ہیڈ کوارٹرز میں خصوصی اجلاس ہوا ، آرمی چیف نے ہدایت کی کہ آئندہ کوئی بھی خلاف ورزی ہو تو فوری اور مؤثر جواب دیا جائے۔ پاک بھارت سرحدی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ پاکستان کی حکمت عملی مناسب ہے لیکن وقت آگیا ہے کہ پاکستان اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے کر جائے ۔ ادھرآرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور ہیڈ کوارٹرز میں خصوصی اجلاس ہوا جس میں مسافر بس پر بھارتی فائرنگ کےبعد کی صورتحال کا جائزہ لیاگيا ۔ آئی ایس پی آرکے مطابق اجلاس میں آرمی چیف نے کہا کہ معصوم شہریوں کوجان بوجھ کر نشانہ بناناغیرپیشہ ورانہ اورناقابل قبول ہے۔ جنرل راحیل شریف نےمؤثرجواب دینے پرجوانوں کے حوصلے کی تعریف بھی کی اور ہدایت کی کہ اگر آیندہ کوئی بھی خلاف ورزی ہو تو فوری اور موثر جواب دیا جائے ۔ بھارتی فورسز نے گزشتہ روز کنٹرول لائن پر وادی نیلم میں مسافر بس پر فائرنگ کی ، جس میں 9پاکستانی شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے ، جبکہ سرحد پر پاک فوج کے 3 جوان بھی شہید ہوئے ، بھارتی فورسز نے زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینس کو بھی نقصان پہنچایا،پاک فوج کی بھر پور جوابی کارروائی میں 7بھارتی فوجی مارے گئے ۔ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کا رشہزاد چودھری نےکہاکہ پاکستان کی مناسب حکمت عملی ہے ، جیسا اقدام بھارت کرے گا پاکستان ویسا ہی جواب دے گا ۔ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کا کہنا تھاکہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے اقدامات کررہا ہے۔