سرینگر ۔ یکم اگست (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کے اضلاع سرینگر، پلوامہ، کولگام، اسلام آباد، شوپیاں، بڈگام، کپواڑہ، بارہمولہ اور گاندربل میں پیر کو مسلسل چوبیسویں روز بھی کرفیو، سخت پابندیوں اور احتجاجی ہڑتال جاری رہی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر اور وادی کے دیگر شہروں اور قصبوں کے اندرونی علاقوں میں بہت سے بازار حریت رہنماؤں کے پروگرام کے مطابق شام کو کھلے رہے ۔حریت رہنماؤں نے لوگوں سے شام چھ بجے کے بعد سے معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کی اپیل کی تھی ۔پابندیوں کے باوجودسرینگر کے کئی علاقوں میں اور سرینگر جموں اور سرینگر لیہ شاہراؤں پر بعض پرائیویٹ گاڑیاں چلتی ہوئی دکھائی دیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور دیگر حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور شبیر احمد شاہ مسلسل گھروں اور تھانوں میں غیر قانونی طورپر نظربند رہے ۔انہوں نے احتجاجی پروگرام میں جمعہ تک توسیع کردی ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں پیر کوہزاروں لوگوں نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کے خلاف بطور احتجاج پاکستانی جھنڈے اٹھائے جنوبی کشمیر کے قصبے شوپیاں کی طرف مارچ کیا ۔ مظاہرین بھارت کیخلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بھی بلند کررہے تھے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مختلف علاقوں سے سینکڑوں گاڑیوں اور موٹرسائیکل بھی ریلی میں شامل تھے ، آر ونی، وچی،زینہ پورہ ، بٹہ پورہ م ریشی پورہ ، فرسل اوردیگر علاقوں کے لوگوں نے بھی ریلی میں شرکت کی ۔ پولیس کی طرف سے گھروں پر چھاپوں کے خلاف درجنوں خواتین نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ سرینگرکے مختلف ڈاکٹروں نے بھارتی اہلکاروں کے رویہ کے خلاف احتجاج کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جولائی میں74بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیاجن میں سے 4خواتین اور 12بچے بھی شامل ہیں۔ ان میں سے تین افراد کو جعلی مقابلے میں جبکہ 60شہریوں کو سوگواران پر اندھادھند فائرنگ کر کے شہید کیاگیا۔ اس عرصے کے دوران پانچ ہزار پانچ سو نو افراد شدید زخمی ہوئے ۔ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ گھروں میں زبردستی داخل ہو کر کم سے کم90خواتین کی بے حرمتیاں کیں۔دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی ایک کاروائی کے دوران ضلع کپوارہ کے علاقے نوگام میں ایک اور نوجوان کو شہید کردیا۔بھارتی فورسز نے قاضی گنڈ، لولاب،ٹنگمرگ، پٹن اور دیگر علاقوں میں مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون سمیت متعددچھ افراد کو زخمی کردیا۔ ادھر آج مسلسل چوبیسویں روز بھی سرینگر، پلوامہ ، کولگام، اسلام آباد، شوپیان، بڈگام ، کپوارہ، بارہمولہ اور گاندربل اضلاع میں کرفیو اور سخت پابندیاں جاری رہیں۔ضلع اسلام آباد سے تعلق رکھنے والا 60 سالہ معمر شخص منظور احمد آج ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جس سے وادی کشمیر میں8جولائی سے جاری انتفادہ کے دوران شہیدہونے والے شہریوں کی تعداد 61 ہوگئی ۔مرحوم چار بیٹیوں کا باپ تھا۔بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما افتخار مسگر نے پارٹی چھوڑکر تحریک آزادی میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ افتخار مسگر نے حال ہی اسلام آباد حلقے سے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف ضمنی انتخاب میں حصہ لیا تھا۔