ملت اداریہ…اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویںاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پردنیاتوجہ دے پاکستان دہشتگردی کاشکارہے بھارت کی پیشگی شرائط مذاکرات میں رکاوٹ ہیں بھارت کی آٹھ لاکھ فوج معصوم کشمیریوں پرظلم ڈھارہی ہے لیکن اس سے کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں ہوسکتے . بادی النظر میںوزیراعظم کا خطاب بڑا جامع اور کشمیریوں کی امنگوں کے عین مطابق تھا. انہوںنے سب سے زیادہ کشمیر کو فوکس کیا. بھارت کے مظالم کو آشکار کیا. اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ اپنا کردار ادا کرے. اس خطاب کے بعد اب ضرورت ہے کہ پاکستان پر جو الزامات لگائے جا رہے ہیں اس کے حوالے سے بھی اقوام متحدہ کے سامنے وہ ثبوت رکھے جائیںجن میں بھارت خود دہشت گردی کروا کر پاکستان کا نام لگا رہا ہے. یہ خطاب بیس منٹ پر مشتمل تھا. انہوںنے ضرب عضب میںپاکستان کی خدمات پر روشنی ڈالی جو انتہائی اہم اور دانشمندانہ اقدام تھا. اب عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی پالیسی کو سمجھے اور کشمیریوں کو ان کا حق دلانے کی کوشش کرے اور بھارت کو ریاستی تشدد سے باز رکھنے کے لئے آگے بڑھے. وزیراعظم نے ضرب عضب کے حوالے سے دنیا کے سامنے پاکستان کی قربانیوں کو بھی رکھا. اب دنیا کو چاہیے کہ وہ ان قربانیوں کا نہ صرف اعتراف کرے بلکہ پاکستان کی ہر طرح سے معاونت کرنے کے لئے آگے بڑھے تاکہ خطے میں پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے.