اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومتی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور وزیر خزانہ اسد عمر ملک کی معاشی و اقتصادی صورت حال سمیت آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بارے میں کابینہ کو اعتماد میں لیں گے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 11 اکتوبر کو وزیر خزانہ اسد عمر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ نے انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ سے ملاقات میں مالی مدد کی باضابطہ درخواست دی تھی۔
عمران خان کی حکومت کو اس سال اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے 8 سے 9 ارب ڈالر درکار ہیں تاہم حکومت اس پروگرام کو بیل آؤٹ پیکج کا نام نہیں دینا چاہتی۔
تاہم گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ہوسکتا ہے پاکستان کو قرض کے لیے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، مسائل کے حل کے لیے دوست ممالک سے رابطہ کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق عمران خان کے آئی ایم ایف سے ممکنہ گریز کی ایک وجہ سعودی دولت پر انحصار ہوسکتا ہے، اس مقصد کے لیے پاکستان سعودی وفد سے ملاقات کر رہا ہے اور ان سے توانائی کے بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے بھی بات چیت ہورہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب سے تیل کی تاخیر سے ادائیگی کے معاہدے کی بھی بات کی ہے جس پر غور جاری ہے۔