اسلام آباد:(ملت آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے ملک میں تعلیمی معیار کو یکساں بنانے کے لیے قومی نصاب کونسل بنانے کی ہدایت کردی جو اسٹیک ہولڈرز میں اتفاق رائے پیدا کرنے کا کام کرے گی۔
انہوں نے یہ فیصلہ وزیراعظم کے دفتر میں تعلیم کے حوالے سے بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی تجویز پر لیا۔
اجلاس کے دوران وزیر تعلیم پنجاب مراد راس اور خیبر پختونخوا کے مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش نے بھی وزیر اعظم کو تعلیم کے شعبے میں تبدیلی لانے اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے کم، درمیانے اور طویل المدتی اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
عمران خان نے وفاقی اور صوبائی وزراء کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر نیشنل ایجوکیشن پالیسی فریم ورک (این ای پی ایم) کو قائم کرکے تعلیمی نظام کو یکساں کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا مقصد قوم کو ایسے نظام میں ڈھالنا ہے جو صاف ہو اور وہاں سے ہر بچہ پاکستانی بن کر نکلے، نوجوانوں کو با صلاحیت بنانے کو بھی خصوصی ترجیح دی جائے تاکہ ان کی قوت سے پوری طرح سے استفادہ حاصل کیا جاسکے۔
قبل ازیں شفقت محمود نے این ای پی ایف پر تفصیلی پریزینٹیشن دیتے ہوئے اسکول کے بچوں، تعلیمی نظام، معیاری تعلیم اور باصلاحیت بنانے کے امور میں آنے والے چیلنجز کے حوالے سے بتایا۔
ان کا کہنا تھا کہ این ای پی ایف کو قائم کیا جانا چاہیے تاکہ یقین ہو کہ تمام بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہتر اور برابر مواقع میسر ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ انفراسٹرکچر کا استعمال، ٹیکنالوجی کا استعمال، غیر رسمی تعلیمی نظام میں بہتری اور بہتر اساتذہ کو لانا این ای پی ایف کے ایسے اقدامات ہیں جس کے ذریعے اسکول میں داخلوں اور بچوں کے اسکول سے باہر کے مسائل حل ہونے میں مدد ملے گی۔
ایک علیحدہ اجلاس میں وزیر اعظم نے یوتھ پروگرام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام انتہائی ضروری ہے تاکہ نوجوانوں کی تعلیم، ملازمت اور مختلف شعبوں میں شراکت جاری رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 20 کروڑ کی آبادی میں سے 13 کروڑ کی عمر 35 سال سے کم ہے جو ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کو خیبر پختونخوا حکومت کے یوتھ پروگرام پر عمل کرنے کا حکم دیا۔