خبرنامہ

وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ

اسلام آباد:(ملت+اے پی پی)وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دیا گیا جس میں شرکت کے لیے آرمی چیف وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم اور جنرل راحیل شریف کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دیا گیا جس میں شرکت کے لیے آرمی چیف جنرل راحیل شریف وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، وزیراعظم نے آرمی چیف سے مصافحہ کیا جس کے بعد وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔ وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے دیئے گئے عشایئے میں آئندہ آرمی چیف کے لیے سینئر موسٹ لیفٹیننٹ جرنیلوں کی فہرست میں شامل چاروں لیفٹیننٹ جرنیل بھی تقریب میں شریک ہوئے جن میں لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات، لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے شامل تھے، ایئر چیف مارشل سہیل امان، نیول چیف ایڈمرل ذکاءاللہ اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر سمیت دیگر اعلیٰ فوجی حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ حکومتی شخصیات میں وزیردفاع خواجہ آصف، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیردفاعی پیداوار رانا تنویر، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری اور تقریب میں شریک ہوئے جب کہ دیگر سیاسی رہنماؤں میں مشاہد حسین سید سمیت شیخ روحیل اصغر بھی الوداعی عشایئے میں شریک تھے۔ تقریب کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات، لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم سے خوشگوار ماحول میں گفتگو کی جب کہ آرمی چیف نے وزیر دفاع خواجہ آصف، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر مملکت رانا تنویر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دیگر سے مصافحہ کیا۔ جنرل راحیل شریف نے مسلح افواج کے سربراہان سے بھی مصافحہ کیا۔ تقریب کے دوران وزیراعظم نے تینوں سروسز چیفس کے ساتھ گروپ فوٹو بھی بنوایا۔ وزیراعظم نوازشریف نے تقریب سے خطاب میں جنرل راحیل شریف کی شاندار خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے مادر وطن کے لیے اپنے بڑوں کی خدمات کو پروان چڑھایا اور ان کا خاندان بھی ملکی دفاع کے لیے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی غیر معمولی قابلیت کی بنیاد پر انہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا اور انہوں نے محنت اور لگن سے خود کو بہترین سپہ سالار ثابت کیا، میں نے ہمیشہ ان کے اسٹرٹیجک مشوروں کو اپنایا اور مستقبل میں بھی ان کے تجربات سے مستفید ہوتے رہیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف نے مادر وطن کی حفاظت کے لیے پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے بطور آرمی چیف ملک کے لیے شاندار خدمات انجام دیں اور فوج میں خدمات کے دوران پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا جب کہ مسلح افواج کے آپریشن ضرب عضب کی پوری دنیا معترف ہے۔ عشائیے میں نعتیہ کلام ’’تاجدار حرم‘‘ پیش کیا گیا جب کہ موسیقی کا بھی بھرپور انتظام تھا اور تقریب کے شرکا گانا ’’چاندنی راتیں‘‘ سے محفوظ ہوتے رہے۔ ذرائع نے بتایا کہ عشایئے میں مہمانوں کو روسٹ لیمب، بیچوان چکن، مشروپ سوم، مٹن اور قورمہ پیش کیا گیا جب کہ میٹھے میں حلوے سمیت 3 ڈشز شامل تھیں۔ کھانے کے دوران مسلم لیگ (ق) کے رہنما مشاہد حسین سید اور وزیراعظم کے درمیان مکالمہ ہوا جس میں مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ میاں صاحب میں سمجھا آپ ڈائٹنگ پر ہیں لیکن آپ نے تو لاہوری کھانا کھلایا، میاں صاحب آپ نے الوداعی عشائیے کا حق ادا کردیا۔ عشایئے کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو پرتپاک انداز میں وزیراعظم ہاؤس سے رخصت کیا اور ان کے ساتھ گاڑی تک ساتھ گئے جہاں آرمی چیف نے وزیراعظم کو سلیوٹ کیا تو وزیراعظم نے بھی جواباً جنرل راحیل شریف کو سلیوٹ کیا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف 29 نومبر کو ملازمت سے ریٹائر ہوجائیں گے اور اس سے قبل وزیراعطم نوازشریف نئے آرمی چیف کا اعلان کریں گے۔