وسیع تر قومی مفاد میں، تحریک لبیک بحال، وفاقی کابینہ نے منظوری دیدی
وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعےآئندہ پر تشدد احتجاج نہ کرنے کی یقین دہانی پر کالعدم تحریک لبیک پاکستان کو وسیع تر قومی مفاد میں بحال کردیا گیا، تنظیم نے آئندہ آئین و قانون کی پاسداری کرنے کی تحریری ضمانت دی تھی جس پر 4نومبر کو پنجاب کابینہ نے سمری منظور کرکے تحریک لبیک پاکستان کی بحالی کیلئےسفارش وفاق کو بھیجی تھی،ہفتہ کے روزسرکولیشن کے ذریعے وفاقی کابینہ نے بھی کالعدم کا اسٹیٹس ختم کرنے کی منظوری دیدی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کی منظوری دی۔اس سے قبل وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ کو تحریک لبیک پاکستان پر پابندی ہٹانے کی سمری بھیجی تھی جس میں پنجاب حکومت نے تحریک لبیک کے نام سے کالعدم کا لفظ ہٹانے کی سفارش کی تھی۔سمری میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایل پی نے آئندہ پرتشدد احتجاج نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔سمری ملنے کے بعد وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ کو تحریک لبیک پاکستان پر پابندی ہٹانے کی سمری بھیجی جسکے بعد اب وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے ، یاد رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے حکومت کو ایک سمری ارسال کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان سے پابندی ہٹائی جائے اور کالعدم کا لفظ ختم کیا جائے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر مملکت علی محمد خان کی سربراہی میں حکومتی ٹیم نے تحریک لبیک پاکستان کے معاملے پر مفتی منیب الرحمان سمیت دیگر علماءسے مذاکرات کیے تھے۔ فریقین کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں طے پانے والے معاہدے کی روشنی میں اب تک 2000 سے زائد ٹی ایل پی کارکنان کو رہا کیا جا چکا ہے۔ جبکہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 32 کیسوں میں میں تحریک لبیک پاکستان کے رہنمائوں ضمانت منظور کرلی ہے، سینئر قانون دان برہان معظم ملک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ایک لاکھ روپے فی کیس مچلکوں کے عوض رکن مجلس شوریٰ غلام غوث بغدادی، صاحبزادہ فاروق الحسن، پیر ظہیر الحسن اور مولانا شریف الدین سمیت دس سے زائد رہنمائوں کو رہا کرنیکا حکم دیدیا۔