خبرنامہ

پاکستان امریکا کا نہیں، ہم اس کے محتاج ہیں ، سابق سی آئی اے سربراہ

پاکستان امریکا کا نہیں، ہم اس کے محتاج ہیں، سابق سی آئی اے سربراہ
نیویارک(آن لائن)امریکی سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیکل موریل نے واضح کیا ہے کہ پاکستان امریکا کا نہیں، ہم اس کے محتاج ہیں ۔

ایک انٹرویو میں امریکی سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیکل موریل نے کہا کہ امریکا کا پاکستان پر ناجائز دباؤ کا حربہ کارگر نہیں ہو گا البتہ اس دباؤ سے امریکا کو نقصان پہنچ سکتا ہے پاکستان کو نہیں کیونکہ پاکستان امریکی امداد سے آزاد ہو چکا ہے، اسے چین جیسے دوست کی امداد حاصل ہے اور امریکا پاکستان کی فضائی اور زمینی راستوں کا محتاج ہے جس کے تعاون کے بغیر یہ جنگ امریکا جیت ہی نہیں سکتا۔

مائیکل موریل نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی پالیسی واضح ہے نہ ہی انھوں نے کوئی پلان دیا ہے کہ کتنی فوج بھیجی جائے گی اور اس کا کردار کیا ہوگا۔

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ افغانستان میں فوجیوں کی تعداد کا انحصار وہاں کے زمینی حالات پر ہوگا۔

امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز سے بات کرتے ہوئے ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 22 اگست کو اعلان کردہ نئی پالیسی بالکل واضح ہے جس میں وقت اور فوجی حکمت عملی کے بجائے حالات کو سامنے رکھا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کے مطابق افغانستان بھیجےگئے فوجیوں کی تعداد کا انحصار وہاں کے زمینی حالات پر ہوگا اور ملٹری اسٹریٹجی کا تعین افغانستان میں تعینات کمانڈرز کو دی گئی معلومات کے مطابق ہوگا۔

ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا اختیار وزیر دفاع کو دے دیا جب کہ کچھ اختیارات میدان جنگ میں موجود کمانڈروں کو بھی دیے گئے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ نئی افغان پالیسی کے ذریعے طالبان کو پیغام دینا ہے کہ ہم کہیں نہیں جارہے، افغان حکومت کو طالبان سمیت تمام قبائلیوں سے مصالحت کا راستہ اپنانا چاہیے۔

ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ نائن الیون حملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی اور امریکا چاہتا ہے کہ آئندہ افغانستان کا کوئی علاقہ اس قسم کے حملوں کی منصوبہ بندی کے لئے استعمال نہ ہو۔