اسلام آباد:(ملت آن لائن)پاکپتن میں دربار اراضی پر دکانوں کی تعمیر سے متعلق ازخود نوٹس کیس کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف سپریم کورٹ پہنچ گئے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو پاکپتن میں دربار اراضی کیس میں 1985 میں بطور وزیراعلیٰ ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔
نواز شریف پر 1985 میں بطور وزیراعلیٰ اوقاف کی زمین واپسی کا نوٹیفیکیشن واپس لینے کا الزام ہے۔
گزشتہ سماعت پر عدالت عظمیٰ نے نواز شریف کا جواب مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ وہ خود آکر وضاحت دیں۔
جس کے بعد گزشتہ روز نواز شریف نے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے 2015 میں پاکپتن میں دربار کی اراضی پر دکانوں کی تعمیر کا ازخود نوٹس لیا تھا۔
اس کیس کی اب تک 14 سماعتیں ہوچکی ہیں۔ 2015 میں پاکپتن دربار اراضی کیس کی آٹھ، 2016 میں چار جبکہ 2017 میں کوئی سماعت نہیں ہوئی۔
رواں برس 2 جولائی کو عدالت عظمیٰ نے اس کیس کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا تھا۔