لاہور (ملت + آئی این پی) پنجاب پولیس نے مال روڈ پر احتجاج کیلئے بیٹھے ہڑتال ڈاکٹروں اور واٹر مینجمنٹ کے اہلکاروں کو اٹھا نے کے بعد انکے کیمپوں کا بھی اکھاڑ دیا جبکہ میو ہسپتال انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق چیف ایگزیکٹیو میو ہسپتال ڈاکٹر اسد اسلم اور ینگ ڈاکٹرز میں مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے احتجاج ختم کردیا جس کے بعد پولیس نے مال روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا ہے جبکہ قبل ازیں ہفتے کے روز 5روز سے مال روڈ کو بلاک کر کے بیٹھے ینگ ڈاکٹرز کو پولیس نے تتر بتر کر دیا ، پولیس جوانوں نے ہڑتالی ڈاکٹروں کے کیمپ بھی اکھاڑ دیے ہیں اور واٹر مینجمنٹ کے عملے کو بھی ہٹا دیا گیا ہے پولیس حکام نے ینگ ڈاکٹر ز کو 10منٹ میں مال روڈ خالی کرنے کا حکم دیدیا جسکے بعد احتجاجی ڈاکٹروں نے پولیس سے مزاحمت کے بغیر مال روڈ خالی کرنا شروع کر دیا اس موقعہ پر سی سی پی اولاہور امین وینس نے کہا ہے کہ آئندہ مظاہروں اور دھرنوں سے مال روڈ کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دینگے،مسیحاہی عوام کو پریشان کریں گے تو عام آدمی سے کیا توقع کی جاسکتی ہے۔ دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ انسانی بنیادوں پر سڑک کو کھولا، ہمارے حکمران فرعون بن چکے ہیں، حکومت کو ہمارے مطالبات تسلیم کرنے پڑیں گے حکومت کی جانب سے کے جانے والے تمام وعدے پورے کیے جائیں۔ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کا بڑا مسئلہ سیکیورٹی کا تھا جو حکومت نے حل کردیا ہے ینگ ڈاکٹرز میرے بچوں جیسے ہیں اور انہیں سمجھایا ہے کہ ڈیوٹی پر واپس آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ جن ڈاکٹرز نے معافی نامے جمع کرائے ہیں انہیں بحال کریں پولیس نے واٹر مینجمنٹ بورڈ ملازمین کو بھی اٹھا کر روڈ پر ٹریفک بحال کرواددیاسی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشن پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ مال روڈ پر پہنچے اور بڑے اطمینان سے ڈاکٹروں اور واٹر بورڈ مینجمنٹ کے اہلکاروں کے بیگ اور دیگر سامان اٹھا کر سائیڈ پر کر دیا جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے ہڑتالیوں کے کیمپ بھی اکھاڑ کر سڑک کو ٹریفک کیلئے خالی کر دیا ہے پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹروں کے بستر اور دیگر سامان بھی اٹھا کر سڑک کو کلیئر کرادیا مشیر صحت پنجاب سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت کو عوام کی پریشانی کا احساس ہے، دودن پہلے 11 نرسوں کے خلا ف کارروائی کی گئی اب مظاہرین کو سڑک سے ہٹاکر شہریوں کی پریشانی کو ختم کردیا گیا ہے۔