ڈسکہ میں دھاندلی ثابت ہوگئی، سپریم کورٹ ایکشن لے، ن لیگ، الیکشن کمیشن کارروائی کریگا ہم بھی کرینگے، پنجاب حکومت
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی ثابت ہوگئی، سپریم کورٹ ذمہ داروں کیخلاف ایکشن لے، شہباز شریف نے کہا کہ عوام سے نمائندے منتخب کرنیکا اختیار چھننے کی کوشش ہو رہی ہے، ڈسکہ میں ووٹ چوری ثابت ہو چکی، عمران خان استعفیٰ دیکر قانون کا سامنا کریں، آئین، جمہوریت اور عوام دوست تمام سیاسی جماعتوں سے ملکر عوام کو غلام بنانے کا موجودہ حکومت کا سیاہ منصوبہ ناکام بنائینگے، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈسکہ ضمنی انتخاب انکوائری رپورٹ پر کہا ہے کہ آج سب سے بڑا امتحان ملک کی عدلیہ کا ہے، الیکشن چوری کرنے والوں کیخلاف آرٹیکل 6؍ کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، عدلیہ ایک وزیر اعظم کوصرف تنخواہ نہ لینے پر نکال سکتی ہے یہاں تو آئین توڑا گیا ہے، جبکہ ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ این اے 75ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کے بارے میں رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع ہے، الیکشن کمیشن خود بھی بے ضابطگیوں کے ذمہ داران کیخلاف ایکشن لیگا ، حکومت بھی ان کیخلاف کارروائی کریگی، دھاندلی کی شکایات کا خاتمہ انتخابی اصلاحات کے ذریعے ہی ممکن ہے مگر اپوزیشن کو الیکشن چوری کرنے کی عادت ہے اسلئے وہ انتخابی اصلاحات سے خوفزدہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈسکہ رپورٹ آچکی، اب کارروائی کی جائے، عوام کے سرمائے کی طرح لوگوں کے ووٹ اور اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار بھی لوٹنے اور چھننے کی کوشش ہو رہی ہے،عمران نیازی بتائیں ووٹ چوری ثابت ہوچکی، اب کس چیز کا انتظار ہے؟ ،انتخابی اصلاحات، الیکڑانک ووٹنگ مشین اور نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے پاکستان، عوام اور آئین کیخلاف سازش کا بھرپور مقابلہ کرینگے۔ ایک بیان میں شہباز شریف نے کہاکہ عمران نیازی کو قانون، جمہوریت اور سیاسی اخلاقیات کا زرا بھی احترام ہے تو اس رپورٹ کے آنے کے بعد استعفیٰ دیں اور قانون کا سامنا کریں، ڈسکہ میں ووٹ چوری پکڑے جانے پر سیاہ انتخابی اصلاحات، الیکڑانک ووٹنگ مشین کی عمران نیازی صاحب کو ضرورت پڑی۔ انہوں نے کہاکہ انتخابی اصلاحات، الیکڑانک ووٹنگ مشین اور نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے پاکستان، عوام اور آئین کیخلاف سازش کا بھرپور مقابلہ کرینگے۔ دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈسکہ ضمنی انتخاب انکوائری رپورٹ پر کہا ہے کہ آج سب سے بڑا امتحان ملک کی عدلیہ کا ہے، عدلیہ نے ماضی میں ایکشن لیے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے ڈسکہ الیکشن تحقیقاتی رپورٹ پر عدلیہ سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور پنجاب پولیس کے افسران اس عمل کی نگرانی کررہے تھے، ہدایت کی گئی ساڑھے 4بجے پولنگ بند کردی جائے اور فارم 45جاری نہیں کئے جائیں، رپورٹ میں لکھا ہے پولیس عملہ کی حفاظت نہیں اغواکررہی تھی، ریٹرننگ افسران کو 7گھنٹے بعد تک لاپتہ پریزائیڈنگ افسران کا پتہ نہیں تھا، وفاقی اور صوبائی حکومت خود الیکشن چوری میں ملوث ہے، سازش کرنے والوں کو عبرتناک سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گارنٹی آئین کی ہوتی ہے، جو ملک آئین کے مطابق چلے گا ترقی کریگا۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات میں وزیر اعظم عمران خان کو تاریخی مار پڑیگی،عمران خان 10فیصد ووٹ بھی لینے کے قابل نہیں ہونگے۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر انکوائری رپورٹ کو غیر سنجیدگی سے لیا گیا تو مجھے امید نہیں ہے کہ ملک کے حالات کبھی ٹھیک ہوسکیں گے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کا آئین وفاق اور صوبے کے تمام اداروں کو پابند کرتا ہے کہ وہ انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدار کرانے کیلئے الیکشن کمیشن کی مدد کریں جبکہ ڈسکاہضمنی انتخاب سے متعلق انکوائری رپورٹ میں ووٹ چوری کرنے کیلئے پوری سازش تیار کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ کے گھر میں ایک اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کے رہنما شریک تھے اور ضمنی انتخاب میں ووٹ چوری کرنے کے طریقہ کار کو واضح کیا گیا۔انہوں نے ڈسکہ ضمنی انتخاب انکوائری رپورٹ سے مختلف اقتباسات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس انتخابی عملے کی حفاظت نہیں بلکہ اغوا کررہے تھے، ہمارے ملک کے صوبہ پنجاب میں الیکشن کی یہ صورتحال ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، محکمہ تعلیم انتخابی کرپشن کا حصہ بنے لیکن کیا یہ بات ادھر ہی ختم ہوتی ہے؟ اور بات دراصل وزیر اعظم عمران خان اور وزیرا علیٰ پنجاب عثمان بزدار پر جاتی ہے، انہیں جواب دینا ہوگا