کوئٹہ :سول اسپتال میں دھماکہ، 93 افراد جاں بحق ، 2 صحافی لاپتہ کوئٹہ /اسلام آباد(آئی این پی ) کوئٹہ میں سول ہسپتال میں دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں میڈیا کے نمائندوں اور وکلا سمیت90 افراد جاں بحق جب کہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے، کوئٹہ میں سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں صحافی اور وکلا سمیت25 افراد جاں بحق جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے،زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ، سول ہسپتال کی ایمرجنسی کے مرکزی دروازے پر اس وقت دھماکا ہوا جب ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسی کی لاش لائی گئی تھی،دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ کوئٹہ کے سول ہسپتال کی ایمرجنسی کے مرکزی دروازے پر اس وقت دھماکا ہوا جب ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسی کی لاش لائی گئی تھی اور اس وقت وہاں وکلا ، میڈیا کے نمائندے اور اہم سرکاری شخصیات بھی موجود تھیں۔ دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ اسپتال ذرائع نے دھماکے کے نتیجے میں 90 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی جن میں بلوچستان بار کے سابق صدر سمیت کئی صحافی اور وکلا بھی شامل ہیں جب کہ درجنوں افراد زخمی ہیں، زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ طبی عملے نے عوام سے خون کے عطیات جمع کرانے کی اپیل کردی ۔ اس وقت سول اسپتال میں 38 ، سی ایم ایچ میں 13 جب کہ بولان میڈیکل کمپلیکس میں2 لاشیں موجود ہیں۔ دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے ہسپتال کے مختلف شعبوں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے نتیجے میں طبی سہولیات کی فراہمی کا سامان اور دیگر دفتری سامان کا نقصان ہوا ہے جس کی مالیت لاکھوں روپے ہے۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ دھماکے کی جگہ سے شوہد اکٹھے کرنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سول ہسپتال میں کیا گیا دھماکا خود کش تھا اور اس میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ واقعہ ہے ،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہبلوچستان میں عوام ، فورسز اور پولیس کی بے پناہ قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا، کسی کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، دہشت گرد اس طرح کی کاروائیوں سے قوم کو ڈرا نہیں سکتے۔دوسری جانب واقعے کے بعد پاکستان بار کونسل نے ملک گیر یوم سوگ کا اعلان کردیا جس کے بعد ملک بھر میں وکلا برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا۔وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سول ہسپتال میں دھماکے کاواقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اس میں معصوم افراد کو ٹارگٹ کیا گیا، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے لوگوں کی خفاظت کریں، وکلا اور سول سوسائٹی کی سکیورٹی کو مزید موثر بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا تمام ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں ہیں، سکیورٹی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سخت سز ا دی جائے گی۔انکا یہ بھی کہناتھا کہ ہمارے لوگوں کو جاں بحق نہیں ،شہید کہا جائے، بلوچستان کے عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔