گنے کی امدادی قیمت 225 روپے من، 15 نومبر کو کرشنگ سیزن کا آغاز، حکومت اور شوگر ملز میں اختلافات طے
پنجاب حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب، شوگر ملیں کرشنگ سیزن کا آغاز 15نومبر سے کریں گی۔
ذرائع نے کہا کہ حکومت اور شوگر مل مالکان کے درمیان تمام تنازعات مذاکرات کے بعد پرامن طور پر حل ہو گئے ہیں ، حکومت ملوں کو این او سی جاری کرنے پر رضامندہو گئی ہے جس کےبعد بنکوں سے قرضوں کا حصول ممکن ہو گا، گنے کی امدادی قیمت 225روپے من ہو گی، ایف آئی اے، ایف بی آر کے مقدمات باہمی طور پر حل کئے جائیں گے۔
مزید کارروائی اور مل مالکان کی پکڑ دھکڑ نہیں ہو گی،کین کمشنر پنجاب ملوں کے معاملات میں بے جا مداخلت نہیں کریں گے،کسانوں کوگنے کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے گی، کنڈے لگانے اور مڈل مین کی حوصلہ شکنی ہو گی۔
حکومت نے صوبہ میں 10نومبر کو کرشنگ سیزن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ مل مالکان کا کہنا تھا کہ جب تک مطالبات پورے نہیں کئے جاتے ملیں نہیں چلائیں گے، شوگر مل مالکان 30نومبر کو ملیں چلانے پر اصرار کر رہے تھے تاہم مذاکرات کے بعد ان کے تمام مطالبات پورے ہو گئے ہیں۔
شوگر مل ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین چودھری ذکا اشرف مل مالکان کے ہمراہ پنجاب میں 15نومبر سے ملیں چلانے کا آج باقاعدہ اعلان کریں گے تاہم گنے کی خریداری ملوں کے بوائلر چلنے کے بعد شروع ہو گی۔
دوسری جانب جنوبی پنجاب میں ملوں کے گیٹ پر ملیں چلنے کے نوٹس چسپاں کر دئیے گئے شیخوشوگر مل، فاطمہ شوگر مل سمیت دیگر نے ملیں چلنے کے نوٹس لگا دئیے ہیں۔
وزیر اعظم کی ہدایت پر شوگر مل مالکان کے مطالبات پورے کرنے کے لئے آٹھ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کے سربراہ وفاقی مشیر خزانہ شوکت ترین ہو گے، کمیٹی میں چار وفاقی سیکرٹری اور چار وفاقی وزرا شامل ہوں گے۔ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ معاملات جلد سے جلد حل کیے جائیں۔
کمیٹی شوگر مل مالکان کے ایف آئی اے، ایف بی آر کیسوں پر نظر ثانی کرے گی اور انھیں جلد سے جلد نمٹانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، حکومت اور شوگر مل مالکان کے درمیان طے ہونے والے معاہدے کی تفصیلات کا آج لاہور کے مقامی ہوٹل میں سوگر ملز مالکان کی پریس کانفرنس کے دوران اعلان ہو گاجس میں ایک وفاقی وزیر بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر شوگر مل مالکان کے مطالبات پورے کرنے کے لئے آٹھ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کے سربراہ وفاقی مشیر خزانہ شوکت عزیز ہو گے، دیگر ارکان میں چار وفاقی سیکرٹری اور چار وفاقی وزرا شامل ہیں، مجوزہ کمیٹی شوگر مل مالکان کے ایف آئی اے، ایف بی آر کیسوں پر نظر ثانی کرے گی اور انھیں جلد سے جلد نمٹانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
حکومت اور شوگر مل مالکان کے درمیان طے ہونے والے معاہدے کی تفصیلات کا آج لاہور کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران اعلان ہو گا جس میں شوگر مل ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین چودھری ذکا اشرف، شوگر مل مالکان کے ساتھ ایک وفاقی وزیر بھی موجود ہو گے۔