یوم آزادی جوش و جذبے سے منایا گیا: سیاستدان ، سٹیک ہولڈرز درگزر کا راستہ اپنائیں ،صدر، مسلح افواج کے سربراہوں کی قوم کو مبارکباد
لاہور، اسلام آباد، گوجرانوالہ (ملت آن لائن) آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں 76 واں جشن آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ اس کے علاوہ نماز فجر کے بعد ملکی ترقی، یکجہتی، امن اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ مسلح افواج کے سربراہان کی جانب سے قوم کو یومِ آزادی کی مبارکباد دی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا‘ نیول چیف اور ایئر چیف مارشل کی جانب سے بھی قوم کو پاکستان کے 76 ویں یوم آزادی کی مبارکباد دی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کا دن ہمیں ہمارے اسلاف کی ان گنت قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، دھرتی کے ہزاروں بیٹوں نے مادر وطن کے دفاع کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ سب عہد کریں کہ قومی اتحاد کو برقرار رکھ کر دشمن قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مسلح افواج عوام کی حمایت سے وطن عزیز کی سالمیت اور امن کا دفاع کرتی رہیں گی، مسلح افواج پاکستانی عوام کی امنگوں کے مطابق قوم کی خدمت جاری رکھیں گی۔ کراچی میں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے مزار قائد پر اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھال لیے۔ پیر کو پاکستان کے 76 ویں یوم آزادی کے موقع پر کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور محمد خالد تھے۔ انہوں نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر رکھی اور فاتحہ خوانی کی۔ پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے مزار قائد پر اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھال لیے ہیں۔ لاہور میں علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے شاعر مشرق کو سلامی پیش کی۔ مزار علامہ اقبال پر پاک فوج کے دستے نے رینجرز کی جگہ گارڈز کے اعزازی فرائض سنبھال لیے ہیں۔ میجر جنرل قیصر سلیمان، گیریژن کمانڈر لاہور نے مزار اقبال پر پھولوں کی چادر رکھی اور فاتحہ خوانی کی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ منافرت پھیلانے کے بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہو گا، آج بھی ہمارے فوجی اور سویلینز پاکستان کے لیے مسلسل شہادت دے رہے ہیں۔ انصاف کے لیے ضروری ہے فریقین کو سنا جائے، سیاستدان اور سٹیک ہولڈرز درگزر کا رویہ اپنائیں۔ جشن آزادی پر اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر مملکت عارف علوی نے پرچم فضا میں بلند کیا۔ جشن آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا محبت کو فروغ دینے کے لیے اسلام واحد راستہ ہے۔ آج بھی ہمارے فوجی اور سویلینز پاکستان کے لیے مسلسل شہادت دے رہے ہیں، ان قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک لاکھ جانوں کی قربانیاں دی گئیں، پاکستان کے لیے قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ اشرافیہ سے التجا ہے ہر بچے کو سکول بھیجیں، تنخواہ دار ٹیکس چوری کرنے والوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔ فلاح اور انصاف نہ ہو تو ریاست میں برکت نہیں ہوتی۔ اسلام پرامن مذہب ہے، ہم امن چاہتے ہیں، اتحاد کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ تقریب میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور غیر ملکی مہمانوں نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی ترقی کے لئے اتحاد و یگانگت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بزرگوں نے مساوات، مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کے لئے جانیں قربان کیں، تحریک پاکستان کے رہنمائوں اور کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف ایک لاکھ جانوں کی قربانیاں دیں، منافرت کے بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہوگا، سیاستدان عفو و درگزر کا راستہ اپنائیں، ہمیں نفرتوں کے بجائے محبتوں کو فروغ دینا پڑے گا۔ آزادی کی جدوجہد 1857 میں شرو ع ہوئی۔ آئین، قانون اور میرٹ کی بالادستی کے لیے قربانیاں دی گئیں۔ وطن کے دفاع اور سلامتی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آزادی اور جمہوریت کے لیے قربانیاں دی گئیں، انصاف کے لیے ضروری ہے کہ فریقین کو سنا جائے کیونکہ جس ملک میں انصاف نہ ہو وہ تتر بتر ہو جائے گا۔ سیاستدان اور سٹیک ہولڈرز عفو و درگزر کا راستہ اپنائیں، پاکستان اپنے لیڈروں سے تقاضا کرتا ہے کہ اکٹھے ہو جائیں، ہمیں نفرت کے بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہو گا۔ قائد اعظم کے فرمودات پر عمل کرکے پاکستان کو خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرانا ہے، مادر وطن کے دفاع اور سلامتی کے لئے جدوجہد کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے کنونشن سینٹر میں ہونے والی تقریب میں قومی پرچم لہرایا۔ تقریب میں چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی، خاتون اول، اعلیٰ سول و عسکری حکام اور غیر ملکی سفارتکاروں سمیت طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے یوم آزادی کے پرمسرت موقع پر اپنے خطاب میں پوری قوم کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے حق خود ارادیت کے لئے برسر جدوجہد کشمیریوں کو پاکستان کی طرف سے بھرپور تائید و حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ کشمیر پاکستان بنے گا۔ پاکستان اپنے لیڈروں سے تقاضا کرتا ہے کہ اکٹھے ہوجائیں۔ حضور ﷺ نے عفو اور درگذر کی تلقین کی ہے۔ آزادی کا مقصد جمہوریت‘ آزادی‘ مساوات‘ رواداری اور سماجی انصاف کا بول بالا تھا۔ ملک کا آئین بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ انصاف سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں، اخلاقی اقدار کی پستی کی وجہ سے دنیا میں انتشار ہے، پاکستان کے لئے کوششیں اور قربانیاں 1857 کی جنگ آزادی سے شرو ع ہوئیں، سرسید احمد خان نے کہا تھا کہ دنیا کے علم کو اپنائو، وہاں سے علم کی داغ بیل ڈالی گئی، علامہ اقبال نے امت اور مسلمانان برصغیر کو ویژن دیا کہ وہ عروج اور اڑان پائیں۔ قائداعظم محمد علی جناح کی وکالت، انصاف پسندی اور جدوجہد جس کے متعلق بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ دنیا میں ایسے کم لیڈر پیدا ہوئے جنہوں نے دنیا کا نقشہ بدلا اور قوم بنائی۔ صدر مملکت نے کہا کہ تحریک پاکستان کے رہنمائوں اور کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آئین، قانون اور میرٹ کی بالادستی کے لیے یہ قربانیاں دی گئیں۔ قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر اتحاد و یگانگت کی فضا قائم کی جاسکتی ہے۔ ٹیکس دینے والے ٹیکس نہ دینے والوں کا بوجھ بھی اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے حمایت اور تعاون پر چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ سمیت دوست ملکوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں مدد پر ان کے مشکور ہیں۔ صدر نے کہا کہ تعلیم کو عام کرکے ملک سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے، 2 کروڑ 70 لاکھ بچے سکول سے باہر ہیں، ہماری ترجیح بہترین صحت کی سہولتوں کی فراہمی ہونی چاہئے ۔قبل ازیں صدر مملکت نے ملک کے 76 ویں یوم آزادی کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کے کنونشن سنٹر میں قومی پرچم لہرایا۔ تقریب میں شریک طلباء و طالبات اور فنکاروں نے اس موقع پر ملی نغمے گائے۔ صدر مملکت نے تقریب میں فنکاروں اور سکول کے بچوں کی براہ راست پرفارمنس کا مشاہدہ کیا۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر عارف علوی نے پرچم کشائی کی سرکاری تقریب میں شریک بچوں کے ساتھ مصافحہ کیا اور انہیں یوم آزادی کی مبارکباد دی۔ پاک بحریہ کی جانب سے جشن آزادی پر مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق صبح کا آغاز پاک بحریہ کی مساجد میں ملکی استحکام و ترقی کیلئے دعائوں سے کیا گیا۔ کراچی میں پاک بحریہ کے یونٹ پی ایس ایس پاور میں21 توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔ پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس پر مشتمل دستے نے مزار قائد پر اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھالے۔ پاک بحریہ کے یونٹس میں پرچم کشائی کی تقریب کے ساتھ دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ جشن آزادی پر پاک بحریہ کے زیراہتمام کراچی‘ گوادر میں بوٹ ریلیز کا انعقاد کیا گیا۔ملک بھر کی طرح گوجرانوالہ میں بھی جشن آزادی انتہائی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا گیا۔ موٹر سائیکل سوار نوجوان ٹولیوں کی شکل میںسبز ہلالی پرچم ہاتھوں میں تھامے دن بھر سڑکوں پر گھومتے نظر آئے۔ پاکستان زندہ باد کے نعرے ہر طرف گونجتے رہے ، بچوں نیکسی نے چہرے پر قومی پرچم بنوایا تو کسی نے پاکستان رندہ باد کے سٹیکر لگائے، گلی محلوں کو جھنڈیوں کے ساتھ خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ بچوں کا ساتھ دینے میں بڑے بھی شریک ہوئے تھے۔ شہریوں نے اپنے اپنے گھر کی چھت پر سبز ہلالی پرچم لگا رکھا تھا۔ پاکستان کا 76واں جشن آزادی منانے والے نوجوان اور بچے 14اگست کا آغاز ہونے سے اختتام تک باجے بھی بجا کر خوب انجوائے کرتے رہے۔ بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی آزادی کا جشن منایا گیا۔ صوبائی دارلحکومت میں 21 توپوں کی سلامی کے ساتھ دن کا آغاز ہوا، کوئٹہ میں مختلف فوجی اور سول تنصیبات پر قومی پرچم بلند کرنے کی تقریبات منعقد ہوئیں۔ گوادر میں 13 اگست کو رات 12بجتے ہی خوبصورت آتشبازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جس میںمیجر جنرل احسن وقاص کیانی، ڈی آئی جی مسرور عالم، ڈی آئی جی برکت کھوسہ اور ڈی سی عزت نذیرکے علاوہ سینکڑوں مقامی افراد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ لورالائی کے مختلف علاقوں کلی شبوزئی، نواں کلی پٹھان کوٹ، شاہ کاریز، لورالائی کینٹ میں بھی سکولوں میں یوم آزادی کی تقاریب کا انعقاد ہوا۔ لورالائی میں مختلف تقاریب میں 800سے زائد افراد شریک ہوئے۔ گوادر میں 14اگست کی صبح کوہ باطل پر پرچم بلندکرنے کی تقریب میں300کے قریب مقامی افراد نے تقریب میں شرکت کی۔ زیارت میں سنجاوی ہائی سکول میں قومی پرچم بلند کیا گیا اور تقریری مقابلے کا انعقاد ہوا۔ دکی میں بھی مختلف مقامی سکولوں میں یوم آزادی کی مختلف تقاریب کا انعقاد ہوا۔ جس میں900 سے زائد افراد شریک ہوئے۔ لورالائی میں بھی یوم آزادی کی مختلف تقاریب کا انعقاد ہوا جن میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر سول سوسائٹی، طلباء اور شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکا نے یوم آزادی پر جوش و خروش اور ملی جوش و جزبے سے ملکی ترقی اور یکجہتی میں بھرپور کردار ادا کرنے کا اعادہ کیا۔