اسلام آباد ۔ 23 اگست (اے پی پی) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ متحدہ قائد نے پاکستان کے خلاف جو زبان استعمال کی وہ کبھی مودی نے بھی نہیں کی۔ کراچی کی تباہی کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہے۔حکومت کا کام ہے کہ وہ برطانوی حکومت کو ایم کیوایم کے قائد کے خلاف لکھے کہ ایک برطانوی شہری کیسے لندن میں بیٹھ کر پاکستان میں اشتعال انگیز اور بدامنی پھیلا رہا ہے۔بنی گالہ میں پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چئیرمین عمران خان نے کہا کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین گزشتہ روز بیان دیکر معافی مانگی ہے اگر تو انھوں نے پہلی بار یہ باتیں کی ہوتیں تو معافی کا جواز بھی تھا۔ انھوں نے کہا کہ الطاف حسین نے بھارت میں ہندوستان ٹائمزکی ایک کانفرنس میں کھڑے ہو کر پاکستان کے وجود کے خلاف باتیں کیں جبکہ بھارتی صحافیوں نے مجھے بتایا کہ را کے کہنے پر الطاف حسین کو کانفرنس میں دعوت دی گئی تھی۔ بی بی سی نے ڈاکومنٹری میں بتایا کہ انکا راء سے کیسا تعلق ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ایم کیوایم نے کراچی کا کیاحال کیا ہے کراچی سے کاروبار ختم ہوگیا اور پولیس کو تباہ کیا گیا آج لوگ بچوں کے ساتھ کاروبار سمیت منتقل ہورہے ہیں۔ میڈیا کے دفاتر پر حملہ کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ کونسا ملک یہ برداشت کر سکتا ہے کہ بیرون ملک ایک شخص بیٹھ کر لوگوں کو تشدد پر اکسائے اور بدامنی پھیلائے۔ کراچی میں تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کوقتل کردیا گیا اس وقت میں نے برطانیہ کو اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا مجھے ڈیوڈ کیمرون اور سفیر کے پیغام آئے کہ اسکے خلاف ایکشن لیں گے مگر آج تک کوئی ایکشن نہ ہوا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کا کام ہے کہ وہ برطانوی حکومت کو سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کرے،کیا بھارت میں پاکستانی ایجنسی کی حمایت یافتہ کوئی جماعت چل سکتی ہے؟ کیا کوئی امریکا میں ایسا کرسکتا ہے؟عمران خان نے مزید کہا کہ الطاف حسین نے پاکستان کے خلاف جو زبان استعمال کی اسکا اردو بولنے والے لوگوں سے کوئی تعلق نہیں، اردو بولنے والے بہت پیارے لوگ ہیں انھوں نے پاکستان کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں۔ الطاف حسین جس جماعت کا سربراہ ہے وہ ایک مافیا ہے۔ چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم خود کو الطاف حسین اور عسکری ونگ سے علیحدگی اختیار کرے۔ عمران خان نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ ایم کیو ایم کے سیاستدانوں سے سوال کرتا ہوں کہ آپکا لیڈر نے پاکستان کے خلاف زبان استعمال کی ہے آپ کیسے پاکستان میں سیاست کر سکتے ہیں، پاکستانی حکومت کا کام ہے کہ برطانوی حکومت کو لکھے آپکا شہری پاکستان میں تشدد پر اکساتا ہے،پاکستانی حکومت کیوں ایکشن نہیں لی رہی؟ ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے کہ فاروق ستار کتنے بااختیار ہیں کیونکہ الطاف حسین کا ایم کیو ایم پر پورا ہولڈ ہے۔ایم کیو ایم کا سیاسی مستقبل ہے ہی الطاف حسین سے خود کو الگ کرے ورنہ کوئی مستقبل نہیں۔قبل ازیں پارٹی کے اہم مشاورتی اجلاس میں جہانگیرخان ترین،پرویز خٹک، ڈاکٹر عارف علوی، اسد عمر، سیف اللہ خان نیازی، عون چوہدری، نعیم الحق،مراد سعید،منیزہ حسن،ڈاکٹر شیریں مزاری سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی۔
nsr/art/saj 2137
******** آئٹم نمبر 412 ********
لطاف حسین کے پاکستان مخالف نعروں کی پوری قوم مذمت کرتی ہے، مہاجر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے پاکستان آئے، پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں نے مہاجروں کی قربانیوں کی توہین کی ہے،وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر ڈاکٹر احسن اقبال کا کانفرنس سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد ۔ 23 اگست (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر ڈاکٹر احسن اقبال نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے پاکستان مخالف نعروں کی پوری قوم مذمت کرتی ہے، مہاجر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے پاکستان آئے، پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں نے مہاجروں کی قربانیوں کی توہین کی ہے، عمران فاروق کے قتل کی طرح الطاف حسین کے پاکستان مخالف نعروں پر بھی قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، اپنے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا سارک ممالک کا بنیادی چیلنج ہے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کینسر کے علاج کیلئے جدید ترین ہسپتال قائم کیا جا رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو یہاں مقامی ہوٹل میں صحت کی خدمات میں علاقائی تعاون کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس اور بعد ازاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کا اہتمام پائیدار ترقی سے متعلق غیر سرکاری تنظیم ایس ڈی پی آئی نے کیا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جو نعرے الطاف حسین نے لگائے ہیں ان کا کوئی جواز نہیں بنتا، پوری قوم اس اس کی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ارکان نے بھی اس سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی ایسی شخصیت سے تعلق نہیں رکھ سکتا جو پاکستان مخالف ہو۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کا الطاف حسین سے اظہار لاتعلقی کا اعلان خوش آئند ہے۔ قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ جنوبی ایشیاء دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا خطہ ہے جو کہ سماجی بہبود اور صحت کے ناقص اعشاریوں کی وجہ سے دنیا بھر میں پیچھے رہ گیا ہے، ان حالات میں صحت اور سماجی بہبود کے شعبہ میں علاقائی تعاون سے اس سارے خطہ کو بہت فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رابطے بڑھنے کی وجہ سے ایک دوسرے پر انحصار میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور ہم میں سے کوئی الگ جزیرہ میں نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیائی خطہ میں تعاون کی کمی کے باعث خاص طور پر صحت اور سماجی بہبود کے شعبے متاثر ہوئے ہیں اور ان دونوں شعبوں میں سارک ممالک کے مابین تعاون کی اشد ضرورت ہے تاکہ یہ خطہ بھی ترقی کی دوڑ میں دنیا کے دیگر خطوں سے پیچھے نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطہ میں بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جنہیں بیماریوں سے قبل ازوقت بچاؤ اور صحت کی نگہداشت کے اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے اور یہ خطہ کیلئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء سے تعلق رکھنے والے ممالک صحت کے شعبوں میں تحقیق کے نتائج اور مختلف امراض سے بچاؤ کا مشترکہ حل نکالنے کیلئے باہمی طور پر تحقیقی مراکز قائم کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کی بدولت ہم چین سے دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبہ میں بھی تعاون اور استفادہ کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ہمیں علاقائی ممالک کے مابین صحت مندانہ تعاون کیلئے تعلیم کو سفارتی آلہ کے طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ہمیں اپنے اداروں پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے اور پیشہ ور افراد کو بیرون ممالک جانے کے مواقع دینے کی بجائے ملک میں ان کی صلاحیتوں سے استفادہ اور اس ضمن میں اپنے پیشہ ور اداروں کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کے عوام کو کانگو اور تھیلیسیمیا جیسے ملتے جلتے امراض کا سامنا ہے لہٰذا ان ممالک کو مشترکہ طور پر تحقیق، طبی نصاب اور صحت کے مشترکہ چیلنجز پر قابو پانے کے اقدامات کا تبادلہ کرنے پر توجہ دینا ہو گی۔