خبرنامہ

بھارت، پاکستان مخالف کارروائیاں فوری روکے، سینیٹ کمیٹی

اسلام آباد:(ملت آن لائن) سینیٹ پینل نے بلوچستان میں بھارت کی مسلسل مداخلت کے خلاف ایک قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور سینیٹر رحمٰن ملک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا، جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ بی ایل اے کو بھارت کی کھلی حمایت حاصل ہے۔

اس موقع پر رحمٰن ملک کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ’ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت نے پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے سامنے اپنے مقاصد کو واضح کیا تھا کہ بلوچستان میں بی ایل اے اور دیگر علیحدگی پسندوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے‘۔

قرارداد میں بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی پاکستانی مخالف کارروائی کو فوری طور پر روکے۔

سینیٹ پینل نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی وزیرداخلہ رجناتھ سنگھ کے حالیہ اشتعال انگیز بیان کی بھی مذمت کی۔

رحمٰن ملک نے کہا کہ نریندرمودی کی ہدایت پر ’را‘ پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیاں کررہی ہے اور بھارتی وزیراعظم خود اس بات کو تسلیم کرچکے ہیں کہ بلوچستان میں ان کی حکومت کی مداخلت ہے جبکہ اس میں کوئی شک نہیں بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے را ہے کیونکہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو سبوتاژ کرنے چاہتی ہے۔

اجلاس میں کمیٹی نے ایک اور قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں چینی شہریوں کے لیے سیکیورٹی میں اضافہ کرے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی کا مطلب سی پیک کو نقصان پہنچانا ہے۔

پینل کی جانب سے یہ بھی تجویز دی گئی کہ حکومت ہائی سیکیورٹی ریڈ زون اور ڈپلومیٹک انکلیو کے سیکیورٹی پلان پر نظرثانی کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان حساس زون میں سیکیورٹی کی کوئی کوتاہی نہ ہو۔