خبرنامہ انٹرنیشنل

اتحادی فوج یمن میں کسی بھی وقت القاعدہ کے خلاف آپریشن شروع کر سکتی:سعودی عرب

ریاض( آن لائن )یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے سرگرم عمل عرب ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد کے ترجمان اور سعودی وزارت دفاع کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ عرب اتحادی فوج یمن میں کسی بھی وقت القاعدہ کے خلاف آپریشن شروع کر سکتی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ عرب اتحادی فوج کی جانب سے یمن میں القاعدہ کے خلاف کارروائی ناممکن نہیں ہے۔ القاعدہ کے خلاف کارروائی کسی بھی وقت شروع کی جا سکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں جنرل احمد عسیری کا کہنا تھا کہ یہ بات پہلے طے کرلی گئی تھی کہ یمن میں جو طاقت بھی آئینی حکومت کے لیے خطرہ بننے کی کوشش کرے گی یا یمنی عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے گی، وہاں کی آئینی حکومت کے ساتھ مل کرپوری قوت سے اس کی سرکوبی کی جائے گی۔عرب اتحادی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا یمن میں القاعدہ کے جنگجو منحرف صدر علی عبداللہ صالح اور حوثی ملیشیا کے پرچم تلے لڑ رہیہیں۔ اس لیے ان کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں، علی عبداللہ صالح اور القاعدہ کے دہشت گردوں نے مل کر ملک کو بدامنی اور عدم استحکام سے دوچار کیا ہے۔ اس لیے ان کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری رکھی جائے گی اور انہیں ہر سطح پر حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ علی صالح اور حوثی ملیشیا القاعدہ کے دہشت گردوں کی معاونت سے حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں میں بدمنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر آئینی حکومت کو عرب ممالک کی افواج کی معاونت حاصل ہے اور اپنی فوج کی مدد سے ملک میں اپنا کنٹرول مضبوط تر بناتی چلی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ جنرل احمد عسیری کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب منگل کے روز جنوبی یمن کے المکلا شہر میں امریکا کے جنگی طیاروں کی بمباری میں کم سے کم 40 القاعدہ جنگجو ہلاک ہو گئے تھے۔امریکی محکمہ دفاع’’پینٹا گون‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جنگی طیاروں نے جزیرہ العرب میں سرگرم القاعدہ کے ایک ٹھکانے پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔