خبرنامہ انٹرنیشنل

افغانستان، پولیس اکیڈمی پرخودکش حملہ،4افرادہلاک،10 زخمی

کابل(آئی این پی ) افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں پولیس ٹریننگ سینٹر کے باہر خود کش دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے،طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔افغان میڈیا کے مطابق ہلمند صوبے کے گورنر کے ترجمان عمر زواک نے تصدیق کی کہ حملہ خود کش تھا۔عمر زواک کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آور نے صبح 9 بجے ٹریننگ سینٹر کے باہر خود کو دھماکے سے اڑایا۔صوبائی گورنر کے ترجمان نے ہلاکتوں یا زخمی افراد کی تعداد کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا۔سیکیورٹی ذرائع سے سامنے آنے والی معلومات کے مطابق حملے 4 افراد ہلاک ہوئے جبکہ دھماکے کی شدت سے زد میں آنے والے 10 زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔سرکاری ہسپتالوں کے عملے نے بھی 10 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لائے جانے کی تصدیق کی۔طالبان کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔افغان طالبان کی جانب سے مقامی میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ گاڑی میں بارودی مواد بھر کر کیا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ افغان طالبان نے موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی امریکی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف بڑے آپریشن کا اعلان کیا تھا، اس آپریشن کو طالبان کی جانب سے ‘عمری آپریشن’ کا نام دیا گیا۔ افغان آرمی چیف جنرل قدم شاہ شمیم نے دعوی کیا تھا کہ طالبان کی جانب سے موسم بہار کی آمد پر نئے آپریشن کا اعلان صرف پروپیگنڈا ہے، ان کو ملک کے کسی بھی حصے پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔افغان طالبان کی جانب سے عمری آپریشن شروع کرنے کے 10 روز بعد افغانستان کی فورسز نے طالبان کے خلاف بڑا آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یاد رہے کہ طالبان نے دسمبر 2014 میں افغانستان سے امریکی اور دیگر غیر ملکی فوجوں کے انخلا کے بعد اپنی کارروائیوں کو تیز کردیا، جس میں اب تک ہزاروں افغان فوجی اور پولیس اہلکار ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔دوسرے جانب طالبان نے اپنی شرائط کی منظوری تک افغان امن مذاکراتی عمل کا حصہ بننے سے انکار کردیا ہے، جس میں ملک میں موجود 13000 غیر ملکی فوجوں کے انخلا کا مطالبہ بھی شامل ہے۔