خبرنامہ انٹرنیشنل

افغانستان : فورسز کا ننگرہار میں21 روز بعد آپریشن ختم، داعش کے300 جنگجو ہلاک کرنے کا دعوی

کابل (اے پی پی) افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے ننگر ہار میں آپریشن شاہین کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے 21 دنوں میں داعش کے 300 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ہلمند میں سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کابل میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجہ میں دو ترک شہریوں سمیت 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق ننگرہار حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف آپریشن شاہین 18 کامیابی سے مکمل ہوگیا۔ اس 21 روزہ آپریشن میں داعش کے تقریباً 300 شدت پسندوں کو ہلاک یا زخمی کیا گیا۔ اتحادی افواج کے اندازوں کے مطابق ننگر ہار میں داعش کے ایک ہزار سے لے کر تین ہزار تک کارکن موجود ہیں۔ ادھر صوبہ ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمرژواک نے بتایا کہ گزشتہ جمعہ سے ضلع گریشک میں شروع جھڑپوں کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ ان جھڑپوں میں 26 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوچکے ہیں جبکہ طالبان کی جانب سے دو بیسز اور ہتھیاروں پر قبضے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ ایک حکومتی ذرائع نے مختلف کارروائیوں میں 4 سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ادھر رپورٹ کے مطابق جنوبی اضلاع سے افغان فورسز کے انخلا سے عدم استحکام کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، موسیٰ قلعہ کے قبائلی اسمعیل نے کہا مشکل سے حاصل کئے گئے علاقوں سے افغان فورسز پسپا ہونا شروع ہو جائیں تو اسکا مطلب ہے طالبان جیت رہے ہیں، خدشہ ہے حکومت کے ہاتھ سے مزید علاقے نہ نکل جائیں۔