خبرنامہ انٹرنیشنل

افغانستان میں تشدد کے واقعات میں 12فوجی اہلکار ہلاک

کابل:(اے پی پی) افغانستان میں تشدد کے واقعات میں 12فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے،ننگرہار میں سیکیورٹی اداروں نے 15طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاہے،فاریاب میں ایک جھڑپ میں 5پولیس اہلکار اور4طالبان ہلاک ہوگئے، لغمان میں ایک دھماکہ میں دو شہری اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا، افغانستان میں ماہ اگست میں ملک بھر میں تشدد کے واقعات میں 2800کے قریب افراد ہلاک ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق کابل میں وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں فوجی کارروائیوں اورشدت پسندی کے واقعات میں 12فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔بیان میں کہا گیاہے کہ یہ کارروائیاں ننگرہار،کنڑ،غزنی،پکتیکا،پکتیا،میدان وردگ ،قندہار ،کابل ،غور، بغلان،قندوزاورارزگان میں کی گئیں۔بیان میں کہا گیاہے کہ اس دوران درجنوں طالبان ہلاک وزخمی ہوگئے۔مشرقی صوبہ ننگرہارکے ضلع حصارک میں افغان سیکیورٹی اداروں نے 15طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاہے۔مقامی حکام کے مطابق مرنے والوں میں ایک معروف طالبان کمانڈربھی شامل ہے۔شمالی صوبہ فاریاب میں ایک جھڑپ میں 5پولیس اہلکار اور4طالبان ہلاک ہوگئے۔حکام کے مطابق یہ جھڑپ میمانہ کے علاقہ میں ہوئی ۔لغمان میں ایک دھماکہ میں دو شہری اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔مقامی عہدیداروں نے بتایا کہ دھماکہ شکر من کے علاقہ میں ایک دکان میں ہوا۔دارلحکومت کابل میں جمعرات کو زوردار دھماکہ کی آواز سنی گئی تاہم فوری طورپر جانی نقصان کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا۔حکام کے مطابق دھماکہ فورتھ ڈسٹرکٹ کے علاقہ تیمانہ میں ہوا۔دریں اثناء افغان حکام نے کہاہے کہ گزشتہ ماہ ملک بھر میں تشدد کے واقعات میں 2800کے قریب افراد ہلاک ہوگئے جن میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری اعداد وشمار میں بتایا گیاہے کہ 1600کارروائیوں میں یہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں ہیں جن میں 1200افراد زخمی ہوگئے۔