خبرنامہ انٹرنیشنل

افغانستان میں داعش اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں،3کمانڈروں سمیت 86 جنگجو ہلاک

کابل(آئی این پی )افغانستان میں داعش اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں3کمانڈروں سمیت 86 جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ،ادھرجنوبی صوبہ قندھار میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر افغان پولیس اہلکار کی اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 اہلکار ہلاک اور 6زخمی ہوگئے جبکہ کمانڈر سمیت 11 عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر امن عمل میں شامل ہوگئے۔جمعرات کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار میں طالبا ن اور داعش کے گروپوں میں مسلح تصادم کے نتیجے میں 6 جنگجو ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ۔صوبائی پولیس ہیڈکوارٹر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان اور داعش کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ ضلع آچن کے علاقے کارکانئی میں ہوئی ۔کرنل حضرت حسین مشرقی وال کاکہنا ہے کہ جھڑپ کے دوران داعش کے 5جنگجو جبکہ ایک طالبان کا جنگجو مارا گیا۔زخمیوں میں سے 7کا تعلق داعش جبکہ 3 کا طالبان گروپ سے ہے ۔ننگرہار صوبہ حالیہ دنوں میں طالبان ا ور داعش کے درمیان جنگ کا میدان بنا ہوا ہے دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کے خلاف جہاد کا اعلان کررکھا ہے ۔ادھر صوبہ پکتیکا کے ضلع گومال میں داعش اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 80 کے قریب جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ داعش اور طالبان کے درمیان جھڑپیں کھنڈ اور دینارخیل کے علاقے میں ہورہی ہیں جس میں دو روز کے دوران اسی کے قریب جنگجو مارے جاچکے ہیں۔جھڑپوں کے دوران ڈرون حملے بھیکیے گئے ہیں جس میں 18 طالبان جنگجو ہلاک اور فرضی گورنر کے گارڈز کی 2 گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ضلع گومال کے گورنر خائستہ خان اخترزادہ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں داعش کے 3 کمانڈر بھی شامل ہیں۔ جنوبی صوبہ قندھار میں پولیس اہلکار نے اندھادھند فائرنگ کرکے اپنے 5 ساتھیوں کو ہلاک کردیا جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ایک مقامی سیکورٹی افسر نے بتایا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ضلع زہرائی کے علاقے عبدالرؤف میں پیش آیا۔سیکورٹی افسر نے مزید بتایا کہ 2 پولیس اہلکاروں نے اپنے ساتھیوں پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ ایک چیک پوسٹ میں رات کا کھانا کھا رہے تھے۔فائرنگ کرنے والے دونوں اہلکاوں کا تعلق مبینہ طور پر طالبان سے تھا۔دوسری جانب مغربی صوبہ ہرات میں کمانڈر سمیت 11 عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر امن عمل میں شامل ہوگئے۔وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عسکریت پسند کمانڈر ملا محمد حسین نے ہتھیاروں سمیت خودکو حکام کے حوالے کردیا۔عسکریت پسند گروپ حکومتی فورسز کے ساتھ برسرپیکار تھا جو اب ہتھیار ڈال کر خود امن عمل میں شامل ہوگیا ہے۔