خبرنامہ انٹرنیشنل

افغانستان کی سیکیورٹی افواج کا کاروائیوں کے دوران 64شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

کابل:(اے پی پی) افغانستان کی سیکیورٹی افواج نے ملک کے مختلف حصوں میں کاروائیوں کے دوران 64شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاہے، ہرات میں اپیلیٹ کورٹ کے سربراہ سمیع الدین راحین کو نامعلوم افراد نے گولی مارکر ہلاک کردیا،خوست میں ڈرون حملے میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق کابل میں وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ گزشت 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائیاں کی گئیں۔بیان کے مطابق ان کاروائیوں میں 64شدت پسند ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے ،کاروائی میں فضائیہ نے بھی حصہ لیا۔ان میں سے 30کے قریب شدت پسند قندوزکے ضلع چاردرہ میں مارے گئے۔صوبہ ہرات میں اپیلیٹ کورٹ کے سربراہ سمیع الدین راحین کو نامعلوم افراد نے گولی مارکر ہلاک کردیا۔صوبائی گورنر کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ جج اپنی کار میں بغیر سیکیورٹی کے جارہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔حملے میں اس کا دس سالہ بیٹا زخمی ہوگیا۔ابھی تک کسی تنظیم یاگروپ نے اس حملے کی ذمہ دارہی قبول نہیں کی ہے۔صوبہ خوست میں ڈرون حملے میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔مقامی حکام کے مطابق خوست ڈسٹرکٹ میں جاسوس طیارے نے ایک چلتی کارکونشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تاہم مرنے والوں کی شناخت ظاہرنہیں کی گئی ہے۔صوبہ فرح میں ایک دھماکہ میں 5پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔