خبرنامہ انٹرنیشنل

افغان حکومت سے بات چیت کا مطلب امریکی قبضہ تسلیم کرنا ہے، طالبان

افغان حکومت سے بات

افغان حکومت سے بات چیت کا مطلب امریکی قبضہ تسلیم کرنا ہے، طالبان

کابل:(ملت آن لائن) طالبان نے کہا ہے کہ افغان حکومت افغانستان کے عوام پر امریکا نے مسلط کی ہے جس سے بات چیت کا مطلب امریکی قبضے کو تسلیم کرنا ہے۔ افغانستان میں سرگرم طالبان نے صدر اشرف غنی کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش پر کسی گرم جوشی کا مظاہرہ نہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل میں ہونے والی کانفرنس کے پیچھے یہ خواہش کار فرما تھی کہ طالبان کسی بھی طرح بس ہتھیار ڈال دیں۔ افغان طالبان کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا افغانستان پر قابض ہے اوراس نے افغان عوام پر ایک نام نہادحکومت مسلط کردی ہے۔ افغان صدر اشرف غنی نے اپنے ملک میں قیامِ امن کیلیے ’’کابل پراسس‘‘ کے عنوان سے جاری کوششوں کے سلسلے میں بدھ کو کابل میں منعقد ہونیوالی ایک کانفرنس میں طالبان کو مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش کی تھی۔ البتہ طالبان کے ترجمان نے امریکی جریدے ’’نیویارکر‘‘ میں گزشتہ ہفتے شائع ہونے والے ایک کھلے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت افغانستان کے عوام پر امریکا نے مسلط کی ہے جس سے بات چیت کا مطلب امریکی قبضے کو تسلیم کرنا ہے۔