خبرنامہ انٹرنیشنل

افغان سیکورٹی فورسز کی تازہ کاروائیوں میں فرضی ضلعی گورنر سمیت59 جنگجو ہلاک ، 22زخمی

کابل(آئی این پی )افغانستان میں سیکورٹی فورسز کی تازہ کاروائیوں میں فرضی ضلعی گورنر سمیت59 جنگجو ہلاک اور 22زخمی ہوگئے جبکہ دھماکہ خیزمواد پھٹنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے،ادھر کابل میں افغان پارلیمنٹ کے قریب گزشتہ روز نیٹوفورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا پولیس اہلکار دم توڑ گیا،دوسری جانب امریکہ نے جنوبی صوبہ ہلمندمیں اپنے سینکڑوں فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔بدھ کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار میں سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں طالبان کے فرضی گورنر سمیت 38 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گل آغا پاچا ضلع کوٹ کا فرضی گورنر تھا جو سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں مارا گیا جبکہ اسکے 11 ساتھی زخمی ہوگئے۔ سیکورٹی فورسز نے کاروائیاں صوبہ ننگرہار،ارزگان،کنڑ اور قندھار میں کیں اس دوران دیگر 37 جنگجو بھی مارے گئے۔گل آغاز پاچا ننگرہار میں مار ا جانے والے طالبان کا دوسرا ضلعی گورنر ہے ۔ادھر جنوبی صوبہ قندھار میں این ڈی ایس کی سپشل فورسز کی جانب سے کیے گئے آپریشن میں 21 طالبان عسکریت پسند ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے ۔صوبائی پولیس چیف کے ترجمان ضیاء درانی کاکہنا ہے کہ آپریشن ضلع خاکرز میں کیا گیا ،2 عسکریت پسندوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔ضلع خاکرز صوبے کے ان اضلاع میں شامل ہے جہاں عسکریت پسند مسلسل سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مشرقی صوبہ کنڑ میں دھماکے میں 2بچے ہلاک ہوگئے ۔مقام حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ضلع واتا پور کے علاقے مانگے میں پیش آیا ۔صوبائی پولیس چیف عبدالحبیب سید خیل کا کہنا ہے کہ دھماکہ سوویت یونین کے دور کا ایک پرانا شیل پھٹنے سے ہوا جس کے نتیجے میں دو بہن بھائی ہلاک ہوگئے ۔ادھر دارالحکومت کابل میں گزشتہ روز نیٹوفورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا افغان پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔وزارت داخلہ کے مطابق پولیس اہلکار وزارت کامرس اینڈ انڈسٹریز میں گارڈ کے طور پر تعینات تھا جسے گزشتہ روز افغان پارلیمنٹ کے قریب نیٹوفورسز نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر گولی مار دی تھی جس پر اسے ہسپتال منتقل کردیا گیاتھا۔وزارت داخلہ نے کابل پولیس کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ۔صوبہ خوست میں پبلک ہیلتھ ڈائریکوریٹ کے ڈائریکٹر مسلح افراد کی جانب سے اغواء کی کوشش کے دوران زخمی ہوگئے ۔مقامی حکام کاکہنا ہے کہ محمد ہاشم سیدی اپنی رہائش گاہ سے متن جارہے تھے کہ راستے میں مسلح افراد نے انکی گاڑی کو روک کر انھیں اپنے ساتھ چلنے کو کہا ،انکار پر مسلح افراد نے فائر کھول دیا جس سے وہ زخمی ہوگئے ۔حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے جبکہ ہاشم سیدی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔دوسری جانب امریکہ نے جنوبی صوبہ ہلمندمیں اپنے سینکڑوں فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔امریکی فوجی ترجمان کے مطابق یہ2014 میں نیٹو مشن کے خاتمے کے بعدافغانستان میں اہم اڈوں سے باہر امریکی فوجیوں کی بڑے پیمانے پر تعیناتی ہوگی ۔