خبرنامہ انٹرنیشنل

اقوام متحدہ نشستن، گفتن و برخواستن کلب ہے، ٹرمپ

واشنگٹن : (ملت+اے پی پی) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اقوامِ متحدہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نشستن ، گفتن و برخواستن کلب ہے، ۔انھوں نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا کہ اقوامِ متحدہ اپنے اندر بہت امکانات رکھنے والا ادارہ تھا لیکن اب یہ ایک ایسا کلب بن کر رہ گیا ہے جہاں لوگ آتے، باتیں کرتے اور اچھا وقت گزار کر چلے جاتے ہیں جو بہت افسوس ناک صورتحال ہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے انھوں نے ذاتی طور پر مداخلت کر کے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف ایک قرارداد ملتوی کروا دی تھی۔ اس قرارداد میں مغربی کنارے میں یہودی بستیاں تعمیر کرنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی گئی تھی۔اس کے باوجود یہ قرارداد منظور ہو گئی تھی ۔جمعہ کو قرارداد کی منظوری کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ 20 جنوری کے بعد صوعرتحال بدل جائے گی۔امریکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کی اس ٹویٹ میں اقوامِ متحدہ کی عالمی امن و سلامتی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ صرف اسی سال اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے قانونی طور پر واجب التعمیل 70 قراردادیں منظور کروائی ہیں، جن میں شمالی کوریا پر پابندیوں کی قرار داد بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ اس نے دنیا بھر میں قیامِ امن کی کوششیں کی ہیں۔ اس دوران جنرل اسمبلی نے بھی درجنوں قراردادیں منظور کی ہیں جن میں ہیروں کی تجارت کا جنگوں میں کردار اور شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات بارے قراردادیں شامل ہیں۔