خبرنامہ انٹرنیشنل

اقوام متحدہ کی این ایس جی میں بھارت کی نمائندگی چاہتے ہیں ،امریکہ

واشنگٹن(آئی این پی) امریکا نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اور نیو کلیئر سپلائرز گروپ(این ایس جی) سیمت دیگر عالمی اداروں میں بھارت کی نمائندگی چاہتا ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان الزبتھ ٹروڈو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا، بھارت کی جوہری کلب میں شمولیت کے لیے این ایس جی ممالک کے ساتھ تعمیری کام جاری رکھے گا۔ ترجمان الزبتھ ٹروڈو نے میزائل ٹیکنالوجی کنڑول رجیم (ایم ٹی سی آڑ) کی رکنیت حاصل کرنے پر بھی بھار ت کا خیر مقدم کیا۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان الزبتھ ٹروڈو نے بھارت کو جوہری کلب کی رکنیت نہ ملنے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم آئندہ این ایس جی اجلاس میں بھارت کی بھرپور حمایت کریں گے۔ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایم ٹی سی آر کی رکنیت کو بھارت کے لیے بڑی کامیابی قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایم ٹی سی آر کی رکنیت حاصل کرکے دنیا پر واضح کردیا ہے کہ وہ اب بھی جوہری عدم پھیلا کو روکنے کے لیے سنجیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم ٹی سی آر ایک قانونی موثر ایکسپورٹ کنٹرول نظام ہے، یہ نظام ایم ٹی سی آر کی گائیڈ لائنز، اس کے طریقہ کار اور منتظمین کو کا موثر طور پر کنڑول کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا سمیت ایم ٹی سی آر کے 34 اراکین متفق ہیں کہ بھارت اس تنظیم کا رکن بننے کا اہل ہے اور اس کی رکنیت سے عالمی طور پر جوہری عدم پھیلا کو روکنے میں مدد ملے گی۔واضح رہے کہ بھارت رواں ہفتے ایم ٹی سی آر کا مستقل رکن بن گیا، اس نے گزشتہ سال ایم ٹی سی آر کی رکنیت کے لیے درخواست جمع کروائی تھی۔ایم ٹی سی آر ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جس میں تمام ممالک رضاکارانہ طور پر میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلا، ان نیمڈ ایریئل وہیکلز(یو اے وی ایس)اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیار یعنی ویپنز آف ماس ڈسٹرکشن (ڈبلیو ایم ڈی ایس) پر کڑی نگرانی رکھتے ہیں۔این ایس جی رکنیت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد بھارت ایم ٹی سی آر کا ممبر بننے میں کامیاب ہوا۔خیال رہے کہ سیؤل میں ہونے والے نیوکلیئر سپلائرز اجلاس میں چین سمیت کئی ممالک نے بھارت کی جوہری کلب کی رکنیت کی مخالفت کی تھی۔این ایس جی کی رکنیت کے لیے جوہری عدم پھیلا کے معاہدے (این پی ٹی)پر دستخط کرنا کڑی شرط ہے لیکنبھارت اور پاکستان نے اب تک این پی ٹی پر دستخط نہیں کیے۔ایک طرف جہاں این ایس جی رکنیت نہ ملنے پر بھارت کا خواب چکنا چور ہوگیا ہے، وہیں بھارتی حزب اختلاف نے وزیراعظم نریندر مودی پر اس ناکامی کا الزام لگایا ہے۔