خبرنامہ انٹرنیشنل

اقوام متحدہ کی کشمیرمیں فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بھیجنےکی پیشکش

اسلام آباد:(اے پی پی) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے پاکستان کی درخواست پر مقبوضہ اور آزادکشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کو خط لکھنے کے بعد مقبوضہ وادی میں صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے، گزشتہ 40دنوں کے دوران 80 سے زائد معصوم کشمیری نوجوانوں کو شہید اور 6 ہزار کو زخمی کیا جا چکا ہے جبکہ120 لوگ پرامن مظاہرین پر قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں پیلٹ گن کے استعمال کے باعث اندھے ہو چکے ہیں، ترجمان نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کی ٹیم آزاد کشمیر کا دورہ کرنا چاہے تو ہم اس کا خیر مقدم کریں گے تاہم مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا آزادکشمیر کے حالات سے موازنہ قابل قبول نہیں، دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے یواین ایچ سی آر کو رسائی دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے حکام کو آزاد کشمیر جانے سے کبھی نہیں روکا ہے۔ پاکستان نے15جولائی کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا مشاہدہ کرنے کیلیے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کی درخواست کی تھی۔ دریں اثنا، میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اگلے ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی جبر کا معاملہ بھرپور انداز سے اٹھائیںگے، انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا اعتراف اور دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانے کی ناکام کوشش ہے، بھارتی وزیراعظم نے ایسا بیان دے کر نہ صرف اقوام متحدہ اور سارک ممالک کے چارٹر بلکہ سفارتی آداب کی بھی خلاف ورزی کی، ترجمان نے کہا کہ پاکستانی عوام بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تخریبی کارروائیوں کا شکار ہیں،کلبھوشن یادیوکی گرفتاری بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ناقابل تردید ثبوت ہے، انھوں نے کہاہماری خواہش ہٍے کہ پاک بھارت بات چیت خصوصی طور پر کشمیر سے متعلق ہو،اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے وفد کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہ دینا کچھ چھپانے کے مترادف ہے، ترجمان نے کہا کہ سارک وزرا خزانہ کے اجلاس میں بھارت کے وزیر خزانہ سیمت تمام رکن ممالک کے وزرائے خزانہ کو دعوت دی گئی ہے تاہم ابھی تک بھارتی وزیر خزانہ کی پاکستان آمد کی تصدیق نہیں ہوئی۔