خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکا میں مسجد کو آگ لگانے والا ملزم گرفتار، عدالت میں پیش کردیا گیا

ہیوسٹن (ملت + آئی این پی) امریکی ریاست ٹیکساس کی پولیس نے رواں برس جنوری میں مسجد کو آگ لگانے والے مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا،ریاست ٹیکساس کے سب سے بڑے شہر ہیوسٹن کے قریبی شہر وکٹوریا میں موجود اسلامک سینٹر کو پہلی بار رواں برس 22 جنوری اور دوسری بار 6 دن بعد 28 جنوری کو آگ لگادی گئی تھی۔امریکی میڈیا کے مطابق پولیس نے اسلامک سینٹر کو نقب لگا کر آگ لگانے والے مبینہ ملزم 25 سالہ مرک ونسیٹ پریز کو گرفتار کرلیا، جسے عدالت میں پیش کیا گیا۔ ٹیکساس پولیس نے کارپس کرسٹی میں موجود فیڈرل عدالت کو بتایا کہ گرفتار کیے گئے ملزم کو ایک خطرناک آلہ رکھنے کے باعث گرفتار کیا گیا۔امریکی اٹارنی جنرل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پولیس کو مطلوب مرک ونسیٹ پیریز نے خطرناک آلے کو آگ لگانے کے لیے استعمال کیا اور پہلی بار 15 جنوری کو ایک کار کو آگ لگائی۔گرفتار کیے ملزم کے وکیل نے عدالت میں ضمانت کی درخواست بھی دائر کی، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ملزم کے وکیل مارک ڈی کارلو نیعدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے خلاف لگائے گئے الزامات افواہوں اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں، مگر مجسٹریٹ بی جنیس الینگٹن نے ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔مجسٹریٹ کا کہنا تھا کہ ملزم نفرت انگیز جرم کا مرتکب ہوا۔خیال رہے کہ 28 جنوری 2017 کو اسلامک سینٹر میں لگی آگ کو سرکاری سطح پر آتشزدگی کا واقعہ قرار دیا گیا تھا، اس آگ سے مسجد کو کافی نقصان پہنچا تھا، جس کے بعد وہاں کے مقامی افراد نے مسجد کی بحالی کے فنڈ کی اپیل کی تھی۔مسجد کے لییگو فنڈ می کے نام سے شروع کی جانے والی چندہ مہم کے دوران ایک ملین ڈالر جمع ہوئے تھے۔آتشزدگی کے واقعے کے بعد یہودیوں نے مسلمانوں کو اپنی عبادت گاہ میں نماز پڑھنے کی پیش کش بھی کی تھی۔