خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکا نے 7 پاکستانی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی

امریکا نے 7 پاکستانی

امریکا نے 7 پاکستانی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی

واشنگٹن:(ملت آن لائن) امریکی بیورو آف انڈسٹری اور سیکیورٹی نے امریکی مفادات کے خلاف کرنے کے الزام میں 7 پاکستانی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ امریکی محکمہ بیورو آف انڈسٹری اور سیکیورٹی نے 23 غیر ملکی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہے جس میں 7 پاکستانی کمپنیاں بھی شامل ہیں، پاکستانی کمپنیوں پر پابندی امریکی مفادات اور خارجہ پالیسیوں کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر عائد کی گئی ہیں۔
امریکا اور سعودی عرب نے پاکستانی ٹرسٹ پرپابندی لگادی
خبررساں ادارے کے مطابق جن کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ان پر مبینہ طور پر جوہری مواد کی ترسیل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ رپورٹس کے مطابق کمپنیوں پر پابندی کے باعث پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت ایک بار پھر خطرے میں پڑگئی ہے۔
…………………………
اس خبر کو بھی پڑھیے….حوثی باغیوں کے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے میں ایک شخص ہلاک

ریاض:(ملت آن لائن) حوثی باغیوں کے سعودی عرب پر داغے گئے میزائلوں سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ یمن میں باغیوں سے برسرپیکار اتحادی افواج کے ترجمان کرنل المالکی نے بتایا ہے کہ حوثی باغیوں نے ریاض کی جانب 3 جب کہ خمس مشائط اور نجران پر دو دو میزائل داغے۔ اتحادی افواج نے ساتوں میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کرکے شہریوں کو بڑے نقصان سے بچالیا۔ دوسری جانب سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے نے شہری دفاع کے ترجمان میجر محمد الحمادی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ریاض کے مختلف رہائشی علاقوں میں تباہ شدہ میزائلوں کے ٹکڑے گرے ہیں۔ میزائلوں کے ٹکڑے لگنے سے ایک شخص ہلاک اور دو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک و زخمی افراد کا تعلق مصر سے ہے۔
ترجمان شہری دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ریاض کی جانب دور تک مار کرنے والے تین میزائل داغے گئے تھے، میزائل کے ٹکڑوں کو تحویل میں لے کر اس کی ساخت کا جائزہ لینے کے لیے لیبارٹری بھیجوا دیا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی ریاض کے ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی جسے سعودی فضائیہ نے ناکام بنا دیا تھا۔ واضح رہے کہ اتوار کو سعودی عرب کی سربراہی میں اتحادی افواج کی یمن میں فوجی کارروائیاں تین سال سے جاری ہیں، اس دوران باغیوں سے جھڑپ کے دوران ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جب کہ حال ہی میں ولی عہد سعودی عرب محمد بن سلمان نے یمن میں قیام امن کے لیے امن مذاکرات کا بھی عندیہ دیا تھا جس کے بعد سعودی سفارت کار اور یمن باغیوں کے درمیان خفیہ مذاکرات کا آغاز بھی ہوا تھا۔