خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکا کی فلسطین کو دارالحکومت کے لئے متبادل جگہ کی پیشکش

امریکا کی فلسطین

امریکا کی فلسطین کو دارالحکومت کے لئے متبادل جگہ کی پیشکش

غزہ:(ملت آن لائن) حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے فلسطین کے دارالحکومت کےلئے متبادل جگہ کی پیشکش کی گئی ہے۔ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش ہورہی ہے، اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں بھی نئی سیاسی طاقت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ امریکا کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کو پیشکش کی گئی ہے کہ وہ چاہے تو مقبوضہ بیت المقدس کے مضافاتی علاقے ابودیس کو فلسطین کے دارالحکومت کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔ امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی چال فلسطین کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔

………………………..

….اس خبر کو بھی پڑھیے…..

امریکہ نے شمالی کوریا کو بڑا جھٹکا دیدیا،سنبھلنا مشکل

واشنگٹن (ملت آن لائن)امریکہ نے دو شمالی کوریائی اہلکاروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں کیونکہ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ان دو افراد نے جوہری میزائلوں کی تیاری میں مدد کی۔امریکی محکمہِ خزانہ نے کم جونگ سک اور ری پیونگ چول نامی دو رہنماؤں کو شمالی کوریا کے بلسٹک میزائل پروگرام کے اہم کردار قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ شمالی کوریا نے میزائل تجربے کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے جمعے کے روز عائد کی گئی تازہ پابندیوںکو ‘جنگی اقدام’ قرار دیا تھا۔جبکہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان پابندیوں کا خیر مقدم کرتےہوئے اسے ‘دنیا کی امن کی خواہش’ سے تعبیر کیا تھا۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے جمعے کو پیانگ یانگ کی جانب سے میزائل تجربے کے جواب میں یہ نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔امریکی قرارداد کے مسودے میں شمالی کوریا کی تمام تیار پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات 90 فیصد تک کم کرنا شامل ہے۔تازہ ترین امریکی پابندیوں کے نتیجے میں اب دونوں شمالی کوریائی اہلکار امریکہ میں کسی قسم کی بھی مالی لین دین نہیں کر سکیں گے اور اگر ان کے امریکہ میں کوئی اثاثے ہوئے تو انھیں منجمد کر لیا جائے گا۔ان دونوں اہلکاروں کو اکثر تصاویر میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ آن کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے۔نئی پابندیوں کی چین نے بھی حمایت کی ہے تاہم بیجنگ نے کوریائی جزیرہ نما میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت کی اپیل بھی کی ہے۔خیال رہے کہ شمالی کوریا پر پہلے ہی امریکہ، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے کافی پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔امریکہ 2008 سے شمالی کوریا پر پابندیاں لگا رہا ہے۔ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے منسلک افراد اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں۔