خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکہ میں مقیم انڈین لابیسٹ کا ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں اہم کردار

نیویارک (اے پی پی) دی ریپبلکن ہندو کولیشن امریکہ کے چیئرمین شیلبھ شیلی کمار نے کہا ہے کہ امریکہ میں مقیم انڈین لابیسٹ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستانی یہاں پر بھی سسٹم کا حصہ بننے کی بجائے اپنے گروہی اور سیاسی اختلافات کے پنجرے میں بند ہیں ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا صدر بننا وقت کی ضرورت ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ انڈیا کے بہترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان دو آزاد ممالک ہیں میرے کئی پاکستانی بزنس مین بہت اچھے دوست ہیں لیکن مجھے افسوس ہوتا ہے کہ جب بھی وہ بات کرینگے پاکستان کی اندرونی سیاست پرہی وہ ایک دو گھنٹے صرف کر دینگے لیکن دوسری طرف ہم ایسا نہیں سوچتے۔ ہم امریکی سسٹم کا حصہ بن کر آگے بڑھ رہے ہیں جسطرح یہودی اور دیگر کیمونٹیز نے سسٹم میں رہ کر اعلٰی مقام حاصل کیا ہے ۔ اُنکا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم میں وہ دو ملین ڈالر کی فنڈ ریزنگ کرینگے جبکہ وہ پہلے ہی ٹرمپ کو ایک ملین ڈالر سے زائد رقم عطیہ دے چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماہ ستمبر میں تین ریاستوں نیو جرسی، نیویارک اور کنیکٹیکٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں بڑی انتخابی ریلیوں کا انعقاد کرنے والے ہیں اور آئندہ چند روز میں وہ بھارت جا رہے ہیں جہاں وہ نہ صرف وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرینگے بلکہ بالی ووڈ کی نامور فلم اسٹارز کو ریلیوں میں شرکت کرنے کے لیئے مدعو کرینگے ۔ انہوں نے کہا ان ریلیوں میں امیتابھ بچن اور پرینکا چوپڑا نے شرکت کرنے کا پہلے ہی وعدہ کر لیا ہے ان فنکاروں کی ریلیوں میں شرکت کا اولین مقصد یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہندوستانی کیمونٹی الیکشن میں ٹرمپ کو ووٹ دے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت سے اس خطے میں بھارت کی بالادستی میں اضافہ ہو گا۔ شیلبھ شیلی کمار نے گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ سے خصوصی ملاقات بھی کی تھی اس ملاقات کا ایجنڈا یہ تھا کہ انڈین کیمونٹی صرف اس صورت میں انکی حمایت کریگی کہ اگر وہ اس بات کی گارنٹی دیں کہ اگر وہ امریکی صدر بن جاتے ہیں تو وہ نہ صرف کشمیر سمیت دیگر بین الاقوامی تنازعات میں بھارت کی حمایت کرینگے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ چین اور پاکستان کے مقابلے میں اس خطے میں بھارت کی بالادستی قائم کرنے پر مبنی پالیسیاں مرتب کرینگے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے شیلی کمار کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اسلامک انتہا پسندوں کے خاتمے کے لیئے اور بھارت کے ساتھ اچھے اور دیرپا تعلقات کو فروغ دینے کے لیئے کوششیں کرینگے۔