خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکی جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں 14 گنا اضافہ

نیویارک(آئی این پی)امریکی جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہو گیا، امریکا کی کوئی ایسی کاونٹی نہیں جہاں خاتون قیدی نہ ہوجبکہ 1970میں ہر چار میں سے صرف ایک جیل میں خاتون قیدی تھی۔امریکی اخبار’’نیویارک ٹائمز‘‘ اور روسی نشریاتی ادارے ’’آر ٹی‘‘ کے مطابق امریکی جیلوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،جس کی وجہ غربت ، وسائل کی کمی،بے روزگاری اور تعلیمی کی کمی ہے۔ایک امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ امریکا میں 1970کے مقابلے میں جیلوں میں خواتین قیدی 14گنا زیادہ ہیں یہ شرح مردوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ مطالعے میں یہ کہا گیا کہ امریکا کی 32 سو میونسپل اور کاونٹی جیلوں میں2014میں خواتین قیدیوں کی تعداد ایک لاکھ دس ہزار تھی جو 1970میں صرف آٹھ ہزار تھی۔امریکا میں2014میں جیلوں میں کل قیدیوں کی تعداد7لاکھ45ہزار جو 1970میں ایک لاکھ57ہزار تھی۔آج امریکا کی ہر کاونٹی جیل میں خواتین قیدی موجود ہیں ا سکے مقابلے میں 1970میں تین چوتھائی جیلوں میں ایک بھی خاتون قیدی نہیں تھی۔ ان خواتین قیدیوں کی زیادہ تر تعداد چھوٹے موٹے جرائم کی پاداش میں بند ہیں جن میں منشیات یا پراپرٹی کرائمز ہیں۔گزشتہ تیس برسوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد 8سو فی صد اضافہ ہوا ہے جن میں 56فی صد جرائم منشیات سے متعلقہ تھے۔2014میں مجموعی گرفتاریوں میں26فی صد خواتین شامل تھی جب کہ 1960میں یہ شرح صرف گیارہ فی صد تھی۔60فی صد خواتین قیدیوں کے چھوٹے بچے ہیں جو ماوں کے ساتھ ہی جیلوں میں بند ہیں۔ ایسے قیدیوں کی تعداد1991سے2010میں دگنی ہو گئی۔