خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکی صدارتی انتخابات ،ٹیڈ کروزشکست پرصدارتی نامزدگی کی دوڑ سے دستبردار

واشنگٹن (آئی این پی ) امریکی صدارتی دوڑ میں شامل رپبلکن امیدوار ٹیڈ کروز نے ریاست انڈیانا کے پرائمری انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ سے بھاری شکست کھانے کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کی دوڑ سے دست بردار ہو رہے ہیں۔ نیویارک کی ارب پتی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ خود اپنی رپبلکن پارٹی کے بہت سے لوگوں میں نامقبول ہیں لیکن اس کے باوجود اب یہ بات تقریباً یقینی ہو گئی ہے کہ وہی نامزد صدارتی امیدوار ہوں گے۔ ٹیڈ کروز نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہہم نے جو ہو سکا وہ کیا لیکن ووٹروں نے ایک اور راستے کا انتخاب کیا۔‘دوسری جانب ریاست انڈیانا میں ڈیموکریٹ پارٹی کے برنی سینڈرز ہلیری کلنٹن کو ہرا دیں گے۔سینڈر اگرچہ کلنٹن سے مندوبین کی گنتی کے معاملے میں خاصے پیچھے ہیں البتہ انھوں نے انڈیانا میں فتح کے بعد خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’کلنٹن کی مہم سمجھتی ہے کہ یہ مہم ختم ہو گئی ہے۔ وہ غلطی پر ہیں۔‘ اس سے قبل امریکہ کی رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حریف ٹیڈ کروز کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ کروز نے ٹرمپ کو ’جھوٹا‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ صدر بننے کے قابل نہیں ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ٹیڈ کروز کے والد کا تعلق سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قاتل سے تھا جبکہ ٹیڈ کروز نے خبردار کیا کہ ’اگر لوگوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دے دیا تو امریکہ پاتال میں گر جائے گا۔‘ اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ ’کروز ایک بیچین امیدوار ہیں جو اپنی ناکام ہوتی مہم کو بچانا چاہتے ہیں۔‘