خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکی فضائیہ میں پائلٹوں کی کمی

واشنگٹن: (ملت+اے پی پی) امریکی ایئر فورس کا کہنا ہے کہ لڑاکا پائلٹوں کی اتنی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے کہ داعش کے خلاف جنگ کی ضروریات پوری کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔میجر جنرل سکاٹ وینڈر ہیم نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ ہمارے پاس جنگ میں مصروف کمانڈروں کی ضروریات کے لیے بہت تھوڑے سکوارڈن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اگلے سال کے دوران اگلے محاذوں پر اپنے کچھ سکوارڈن کم کرنا پڑ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں یہ قبول کرنا ہوگا کہ اس وقت ہم جنگ میں جن مواقع پر فوج کی مدد کے لیے دستیاب ہوتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ پھر ہم دستیاب نہ ہوں۔ اور اس کا مطلب یہ ہے کہ جنگ میں اس کا قیمت زندگیوں کی صورت میں چکانی پڑ سکتی ہے۔واضح رہے کہ امریکی ایئر فورس کو ساڑھے تین ہزار پائلٹ رکھنے کی اجازت ہے لیکن اس وقت اس کے پاس 725 لڑاکا پائلٹوں کی کمی ہے۔ اس کمی کو وجہ سے ایئر فورس کو اپنے اسکوارڈن بھی کم کرنے پڑے ہیں۔ 1986 میں امریکا کے پاس طیاروں کے 134 اسکوارڈن تھے جو 2016 میں گھٹ کر 55 ہو چکے ہیں۔