خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم کی تنصیب سے خطے میں نئی دوڑ شروع ہوسکتی ہے،روس

ماسکو۔(اے پی پی) روس نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا میں امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم کی تنصیب سے خطے میں اسلحہ کی نئی دوڑ شروع ہوسکتی ہے۔ امریکا اورجنوبی کوریا کے دفاعی حکام نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ شمالی کوریا کی طرف سے حالیہ جوہری اور میزائل تجربات سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پس منظر میں جنوبی کوریا کے ٹرمینل ہائی آلٹی چیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم (ٹی ایچ اے اے ڈی) نصب کرنے پرمذاکرات جلد شروع کریں گے۔ روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے کی پیچیدہ سیکیورٹی صورتحال میں مذکورہ امریکی اقدام شمال مشرقی ایشیاء میں اسلحہ کی نئی دوڑ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلہ کے حل کو بھی مشکل بنا سکتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مجوزہ امریکی اقدام بین الاقوامی سلامتی و استحکام پر تباہ کن اثرات میں اضافہ کرسکتا ہے۔ بیان میں شمالی کوریا کی طرف سے جرہری و میزائل تجربات کی ایک بارپھرمذمت کی گئی ہے تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا شمالی کوریا کے ان اقدامات کو اپنے میزائل دفاعی نظام کے دائرہ کار کو وسعت دینے کیلئے بہانے کے طور پر استعمال کررہا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی دفاعی حکام کا موقف ہے کہ جنوبی کوریا میں میزائل دفاعی نظام کی تنصیب شمالی کوریا کی طر ف سے لاحق ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے تاہم چین کی طرف سے بھی اس مجوزہ امریکی اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے خطہ کی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ دریں اثناء جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی طرف سے حالیہ جوہری و میزائل تجربات کے بعد شمالی کوریا میں واقع سرحدی صنعتی علاقے کائی سون انڈسٹریل کمپلیکس میں جاری تمام سرگرمیاں فوری معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے دونوں کوریاؤں میں اتحاد کیلئے جنوبی کوریا کی وزارت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ان کا ملک یہ نہیں چاہتا کہ کائی سون انڈسٹریل کمپلیکس میں اس کی سرمایہ کاری سے شمالی کوریا کو حاصل ہونے والی آمدنی کو جوہری اورمیزائل تجربات جیسی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا جائے۔ یہ صنعتی کمپلیکس 2004ء میں قیام کے بعد پہلی مرتبہ بند کیا جارہا ہے۔ اس صنعتی کمپلیکس میں جنوبی کوریا کی 124 کمپنیوں کے پیداواری یونٹ قائم ہیں جہاں شمالی کوریا کے 53 ہزار شہری کام کرتے ہیں۔