خبرنامہ انٹرنیشنل

اوباما کا امریکا میں نسل پرستی اورعدم مساوات کا اعتراف

واشنگٹن:(اے پی پی)امریکی صدر باراک اوباما نے امریکا میں نسل پرستی اور عدم مساوات کا اعتراف کیا ہے براک اوباما نے ہارورڈ یونیورسٹی سے فارغ ہونے والے طلبا کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ اگرچہ امریکا میں گذشتہ 30 برسوں کے دوران مختلف قومیتوں اور نسلوں کے لوگوں کے درمیان تعلقات کافی بہتر ہوئے ہیں لیکن ابھی بھی اس سلسلے میں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی معاشرہ بدستور نسل پرستی،تفریق اورعدم مساوات کا شکار ہے ۔براک اوباما نے کہا کہ امریکا کے اندر اقتصادی مواقع کا شعبہ بھی ایسی ہی صورتحال کا شکار ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکا میں بے روزگاری کی مجموعی شرح 5 فیصد ہے۔ سیاہ فاموں کے لئے یہ شرح9 فیصد ہے ۔اوباما نے امریکی جیلوں میں قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران اس سلسلے میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکی جیلوں میں 22 لاکھ قیدی موجود ہیں جبکہ 1983 میں قیدیوں کی یہ تعداد صرف 5 لاکھ تھی ۔ امریکی صدر نے کہا کہ سفید فام شہریوں کے مقابلے میں 6گنا زیادہ سیاہ فام امریکی شہریوں کو جیلوں میں بند کیا جاتا ہے ۔انہوں نے یورنیورسٹی سے فارغ ہونے والے طلبا سے کہا کہ وہ کانگریس پر دباؤ ڈالیں کہ وہ تعزیراتی قوانین میں اصلاح کرے ۔