خبرنامہ انٹرنیشنل

اوپرا کے ساتھ مقابلہ دلچسپ ہو گا، انہیں شکست دوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

اوپرا کے ساتھ مقابلہ دلچسپ ہو گا، انہیں شکست دوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

لاہور: (ملت آن لائن) امریکی ٹاک شوز کی ملکہ سمجھی جانے والی اوپرا ونفری کے آئندہ صدارتی مہم میں حصہ لینے کی خبروں پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اوپرا کے ساتھ مقابلہ دلچسپ ہو گا، وہ انہیں شکست دیں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اوپرااونفری کے خلاف صدارتی مہم میں مزا آئے گا اور وہ صدارتی انتخابات میں انہیں شکست بھی دیں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں اوپرا کو بہت اچھے سے جانتا ہوں، میں نے ان کا آخری شو کیا ہے، اوپرا سیاست سے پہلے سے مجھے جانتی ہیں اور وہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ خاندان کے ساتھ تھیں، میرا نہیں خیال وہ ایسا کرنے جا رہی ہیں۔ یاد رہے کہ لاس اینجلس میں گولڈن گلوب ایوارڈ کی تقریب کے دوران اداکارہ اوپرا اونفری کی آئندہ صدارتی انتخابات کی مہم میں حصہ لینے کی بات سامنے آئی تھی۔

………………………..

اس خبر کو بھی پڑھیے…‘پاکستان سے متعلق ٹرمپ کی جارحانہ حکمت عملی نہیں چل سکے گی’

واشنگٹن:(ملت آن لائن) پاکستان میں تعینات سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان میں امریکی فوج کے لئے خطرات برقرار رہیں گے اور ٹرمپ انتظامیہ کی جارحانہ حکمت عملی زیادہ عرصہ نہیں چل سکے گی۔ رچرڈ اولسن نے امریکا کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد بند کرنے اور نئی پالیسی پر نیویارک ٹائمز میں ایک آرٹیکل لکھا جس میں ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کو بے عزت کرنے کی پالیسی زیادہ عرصہ نہیں چلے گی۔ رچرڈ اولسن نے لکھا کہ پاکستان کی جانب سے اس طرح کا ردعمل یقینی تھا کہ انہیں افغانستان کی موجودہ پوزیشن سے کس طرح باہر نکالا جاسکتا ہے، بہتر حکمت عملی کا تقاضہ ہے کہ پرائیوٹ طور پر یا اعلیٰ سطح پر بات چیت کی جائے۔ سابق سفیر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی سخت گیر ساکھ اور فیصلے امریکا کی تمام سابقہ پالیسیوں کی عکاس نہیں اور ٹوئٹ کے ذریعے پیغام دینا یا امداد بند کردینے سے مستقبل میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کی جاسکتی۔ رچرڈ اولسن کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی طریقے سے تلاش کرنا چاہیے جب کہ پاکستان کا جواب یہی ہوگا کہ طالبان سے بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نکالا جائے۔ رچرڈ اولسن نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے عوامی سطح پر کہا تھا کہ تنازع کا حل بات چیت کے ذریعے نکالا جائے گا تاہم یہ سمجھنا مشکل ہے کہ سفارتی طور پر معاملے کو آگے کیوں نہیں بڑھایا گیا۔ یاد رہے کہ رچرڈ اولسن 2012 سے 2015 تک پاکستان میں بحیثیت امریکی سفیر خدمات انجام دیتے رہے جب کہ 2015 اور 2016 کے دوران انہوں نے پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکا کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے بھی کام کیا۔