خبرنامہ انٹرنیشنل

آسام کے لاکھوں مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی مہم شروع

آسام کے لاکھوں

آسام کے لاکھوں مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی مہم شروع

نئی دہلی: (ملت آن لائن) شدت پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس، برسرِ اقتدار جماعت بی جے پی اور اس کی ہمنوا مقامی جماعتوں نے بنگالی نسل کے لاکھوں مسلمانوں کر غیر ملکی قرار دے کر بے دخلی کی مہم شروع کر دی۔ بھارتی ریاست آسام میں بسنے والے مسلمانوں کی اکثریت بنگالی نسل سے تعلق رکھتی ہے، جو گزشتہ سو برس وہاں آباد ہیں۔ یہ لوگ غریب، ان پڑھ اور زرعی مزدور ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بھی دو عشروں سے ووٹرز لسٹ میں اُن لوگوں کو مشکوک شہری لکھنا شروع کیا ہے جو شہریت کے دستاویزات یا ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ لوگوں کا کہنا ہے وہ کئی نسلوں سے یہاں آباد ہیں اور اب انہیں غیر ملکی قرار دیا جا رہا ہے جس سے ان کے بے وطن ہونے کا خدشہ ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست آسام میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 34 فیصد ہے جن میں اکثریت بنگالی نسل کے مسلمانوں کی ہے جو گزشتہ 100 برس کے دوران یہاں آ کر آباد ہوئے ہیں لیکن اس مہم سے آسام میں 15 سے 20 لاکھ افراد بے وطن ہو سکتے ہیں۔ غیر قانونی بنگلا دیشی باشندوں کی شناخت کے لیے انڈین سپریم کورٹ کی نگرانی میں آسام کے سبھی شہریوں کی ایک فہرست تیار کی جا رہی ہے۔ اس صورتحال سے پورے آسام میں مسلمان شدید بے یقینی اور پریشانی کا شکار ہیں۔ شہریت کی دوسری اور آخری فہرست جون کے اواخر میں آنے والی ہے۔ آسام کے لاکھوں مسلمانوں کی شہریت اور قومیت کا مستقبل اسی فہرست پر منحصر ہے۔