خبرنامہ انٹرنیشنل

اٹلی میں دس ہزار تارکین وطن کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور

اٹلی میں دس

اٹلی میں دس ہزار تارکین وطن کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور

روم(ملت آن لائن)اٹلی میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرزنے کہاہے کہ ملک بھر میں کم از کم دس ہزار بے گھر تارکین وطن ایسے ہیں جو کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں،دوسری جانب یورپ میں مہاجرین کی منصفانہ تقیسم کے یورپی یونین کے منصوبے پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث اٹلی آنے والے تمام غیر ملکی اسی ملک میں اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرا رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹلی میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظیم ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا کہ اس یورپی ملک میں دس ہزار سے زائد سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کو رہائش کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔ ایسے تارکین وطن پرانی متروک عمارتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور سینکڑوں تارکین وطن ایسے بھی ہیں جو ملک بھر میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اس عالمی تنظیم نے یہ تفصیلات اٹلی میں مہاجرین کو فراہم کردہ رہائشی سہولیات کے بارے میں تیار کردہ اپنی ایک رپورٹ میں جاری کیں۔ اس رپورٹ کے مطابق ایسے بے گھر تارکین وطن میں سے نصف متروک عمارات میں پناہ لیے ہوئے ہیں جب کہ ایک تہائی افراد کھلے آسمان تلے اور باقی ماندہ خیموں سے بنائی گئی عارضی رہائشی گاہوں میں رہ رہے ہیں۔ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈز کے مطابق 2016 کے اواخر سے اب تک پندرہ سے زائد غیر ملکی اٹلی سے یونان جانے کی کوششوں میں ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔