خبرنامہ انٹرنیشنل

اٹلی میں 6.2 شدت کا زلزلہ، 40افراد ہلاک

روم (آئی این پی) اٹلی میں 6.2 شدت کے زلزلے نے وسطی علاقوں میں تباہی مچادی جس کے باعث مختلف حادثات میں 40افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، متعدد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی کے وسطی علاقوں میں 6اعشاریہ2 شدت کے زلزلے کے باعث متعدد عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں جبکہ ایک گھنٹے بعد5اعشاریہ5 شدت کے آ فٹر شاک نے بھی زمین ہلا دی۔حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث گرنے والی عمارتوں سے مزید کئی لاشیں نکال لی گئی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 40تک جاپہنچی جبکہ متعدد افراد اب تک ملبے تلے دبے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے ۔ امریکن جیولوجیکل سروے کے مطابق اٹلی کے وسطی علاقے میں آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی شہر پیروگیا سے 76 کلو میٹر دور تھا اور زمین میں اس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ زلزلے سے سب سے زیادہ اکومولی ، اما ترائس ،پوستا کے علاقے شدید متاثر ہوئے ۔ اومبریا کے علاقے میں نورشیا کے قصبے میں کئی عمارتیں مبلے کا ڈھیر بنگئیں اور درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ۔ زلزلے کے بعد تودے گرنے سے متاثرہ کئی دیہات کا زمینی رابطہ شہروں سے منقطع ہو گیا جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے 150 کلومیٹر دور دارالحکومت روم میں بھی محسوس کئے گئے۔اٹالین حکام نے زلزلے کو شدید نوعیت کا قرار دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔دوسری جانب اطالوی وزیر اعظم ماتیو رینزی نے زلزلے سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔واضح رہے کہ 2009 میں اکویلا میں آنے والے زلزلے میں جو اٹلی میں بھی محسوس کیا گیا تھا 300 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔